سرینگر /14فروری / شہر سرینگر میں سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت چل رہی الیکٹرانک بسوں کی مخالفت کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی کا اعلان کرتے ہوئے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر سید شہنواز بخاری نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بڑھاوا دینے کیلئے محکمہ کی کوششیں جاری ہے ۔
ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر سید شہنواز بخاری نے کہا کہ کچھ عناصر اسی بسوں کی کامیابی نہیں بنانا چاہتے، اور اس کے مطابق ان کے ساتھ نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا ’’کچھ عناصر ہیں جو نہیں چاہتے کہ ای بس آپریشن کامیاب ہوان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی ‘‘ ۔
آر ٹی او کشمیر سید شاہنواز بخاری نے ایس ایس پی ٹریفک سٹی کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 4 لاکھ گاڑیاں شہر میں موجود تھے، جن میں سے 50فیصدی گاڑیاں دو پہوں پر چلنی والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر میں ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل عبوری مرحلے میں ہے اور شہر میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ضروری ہے۔انہوں نے کہا ’’سرینگر شہر کی کل سڑک کی لمبائی 850 کلومیٹر ہے اور یہ وہی رہے گی، تاہم گاڑیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس کے پیش نظر پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ضروری ہے۔ ‘‘
آر ٹی او کشمیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ای-بسوں اور ای-رکشاوں کو متعارف کرانے جیسے کچھ اقدامات کرنے کے بعد، ان کے محکمہ کو جو رائے مل رہی ہے وہ مثبت ہے کیونکہ لوگوں نے سفر میں کافی راحت کا اظہار کیا ہے۔ڈرائیونگ لائسنسوں کے زیر التوا ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آر ٹی او کشمیر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 1,78,000 زیر التواء لائسنس کو پرنٹ کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ’’اگلے 20 دنوں کے بعد، یہ ایک بہت ہی عام معاملہ ہونا چاہئے جیسا کہ پہلے ہوا کرتا تھا، ایک بار پرنٹنگ مکمل ہونے کے بعد، 5دن کے بعد، لائسنس گھر پر پہنچائے جائیں گے‘‘ ۔
