سری نگر، 17 فروری: منشیات کے خلاف کارروائی ایک ایسی کوشش ہے جہاں ایک ساتھ کئی ملک دشمن اورسماج دشمن عناصر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہ بات ڈائریکٹر جنرل آف پولیس شری آر آر سوین نے بارہمولہ میں سینئر پولیس و سول انتظامیہ کے افسران کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ بارہمولہ کے یک روزہ دورے کے دوران انہوں نے شمالی کشمیر رینج کی سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے افسران کی میٹنگ کی صدارت کرنے کے علاوہ ایک طے شدہ عوامی شکایات کے ازالے کے پروگرام کی صدارت کی۔ شمالی کشمیر میں ڈی جی پی کے دوسرے عوامی شکایات کے ازالے کے پروگرام میں بھی زبردست گہما گہمی دیکھنے میں آئی کیونکہ اس پروگرام میں تقریباً 400 افراد نے شرکت کی اور اپنی شکایات و مسائل براہ راست ڈی جی پی کے روبرو پیش کی۔
افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، پولیس سربراہ نے کہا کہ منشیات کے خلاف سخت کارروائی انسداد دہشت گردی، عوام ونوجوانوں کے حامی اور منظم جرائم کے خلاف ہے جو دیگر جرائم کی طرف لے جاتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسی کوشش ہے جہاں ملک و قوم دشمن عناصر ایک ہی کارروائی میں نشانہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر سے نارکو دہشت گردی کے کاروبار کو ختم کرنے کی نیت سے ایک منصوبہ بند روڈ میپ بنائیں اور اس سے جڑے کیسز کی تفتیش گہرائی سے کی جائے اور کیسوں کی باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور منشیات فروش، اور اس سے متاثر ہونے والوں کے درمیان فرق کریں تاکہ منشیات کی بنیاد کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی مطلوبہ منزل تک پہنچا جا سکے۔ ڈی جی پی نے پولیس اسٹیشنوں کے انسانی وسائل کی نقشہ سازی کے لیے افسران پر زور دیا، انہوں نے مزید کہا کہ معمول کے فرائض سے ہٹ کر بھی بہت سے کام کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اسٹیشن کی سطح پر دستیاب وسائل کو پولیسنگ کے بنیادی طریقوں جیسے کہ تفتیش کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے سائبر کرائم کے ابھرتے ہوئے خطرات پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہر ضلع میں حال ہی میں تعینات کی گئی ٹیکنالوجی ٹیموں کی خدمات کا صحیح استعمال انتہائی مفید ثابت ہوگا۔ جموں و کشمیر پولیس پریوار کی فلاح و بہبود کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو شہیدوں، متوفی اور ریٹائرڈ اہلکاروں کے اہل خانہ کو دیا جاتا ہے، ڈی جی پی نے کہا کہ رہائش کے مسائل کو اعلیٰ سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے ضلعی افسران پر زور دیا کہ وہ ہر ضلع میں پولیس اسکولوں اور ہاسٹلز کے کام کو منظم اور مضبوط بنائیں جس کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
میٹنگ میں شریک علاقائی افسران نے ڈی جی پی کو موجودہ پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔ آئی جی پی کشمیر زون شری وی کے بردی، آئی جی پی پی او ایس، پی ایچ کیو شری بی ایس توتی، ڈی آئی جی شمالی کشمیر شری وویک گپتا، ڈی سی بارہمولہ شری منگا شیرپا، ایس ایس پی بارہمولہ شری ناگپورے امود اشوک، ایس ایس پی کپواڑہ شری شوبھت سکسینہ، ایس ایس پی ہندواڑہ شری داؤد ایوب، ایس ایس پی سوپور محترمہ دیویا ڈی، ایس ایس پی بانڈی پورہ شری لکشے شرما کمانڈنٹ آئی آر چوتھی بٹالین شری شوکت احمد ڈار، اے آئی جی ٹریننگ اینڈ پالیسی پی ایچ کیو شری منوج کمار پنڈت اور ایس ایس پی ٹریفک رورل کشمیر شری رویندر پال سنگھ نے میٹنگ میں شرکت کی۔ عوامی شکایات کے ازالے کے پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ سری نگر/جموں کے اسٹیشن ہیڈکوارٹر سے باہر جانا دیہی اضلاع میں رہنے والے لوگوں کی عوامی شکایات کو دور کرنے کی ایک کوشش ہے۔ پولیس سروسز، پولیس اہلکاروں کی ایک اچھی تعداد عوامی شکایات کے ازالے کے پروگراموں میں بھی شرکت کر رہی ہے تاکہ ان کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹرز سے متعلق شکایات کو کم سے کم وقت میں دور کیا جا رہا ہے اور پی ایچ کیو اس بات کو بھی یقینی بنا رہا ہے کہ دوسرے محکموں سے متعلق مسائل کو منظم فالو اپ سسٹم کے ذریعے مناسب طریقے سے نمٹا جائے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ہم مختلف سطحوں پر عوامی شکایات کے ازالے کے پروگراموں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عوام کی بہت سی شکایات کا مؤثر طریقے سے ازالہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار ہونا ہمیشہ بہت مشکل کام ہوتا ہے اور اس کا بنیادی مقصد انصاف کی فراہمی ہے جس میں صحیح اور غلط کی تمیز شامل ہے۔ ڈی جی پی نے مزید کہا کہ اس مقصد کے تحت جموں و کشمیر پولیس نوجوانوں کو دہشت گردی اور منشیات کی طرف دھکیلنے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ نشہ چھڑانے کے مراکز کے قیام کے بارے میں، ڈی جی پی نے کہا کہ موجودہ دور میں یہ ایک انتہائی ضروری سہولت ہے اور انہوں نے یقین دلایا کہ اس معاملے کو متعلقہ سرکاری حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ ڈی جی پی نے اپنی آمد پر جموں و کشمیر یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران ڈی جی پی نے یہاں پر موجود جموں کشمیر پولیس کے شہید ہونے والے ہیرو مدثر احمد کے والد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مدثر احمد، جو شوریہ چکر ایوارڈ یافتہ (بعد از مرگ) تھے، نے قوم کی خدمت کرتے ہوئے اور اپنے شہریوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی قربانی دی ۔ ڈی جی پی نے دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ مل کر شہید ہونے والے ہیرو کے اہل خانہ کے تئیں دلی تشکر اور احترام کا اظہار کیا۔
