سرینگر 25، فروری :
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے یوران ہال گاؤں کی رہنے والی 35 سالہ شازیہ حسن نے کھیلو انڈیا سرمائی کھیل 2024 میں سکائی ماؤنٹینیرنگ میں چاندی کے دو تمغے حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کی فتح نہ صرف ذاتی کامیابی کی نشاندہی کرتی ہے بلکہ اس خطے میں رکاوٹیں بھی توڑتی ہے جہاں اس طرح کے کارنامے نایاب ہیں۔اپنے والد کو کھونے کے بعد کم عمری سے ہی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے شازیہ نے اپنے خاندان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اٹھا لی۔ تاہم، اس کے سفر نے ایک غیر متوقع موڑ لے لیا جب اس نے 2010 میں جواہر انسٹی ٹیوشنز آف ماؤنٹینیئرنگ اینڈ ونٹر اسپورٹس میں شمولیت کے بعد اسکی کوہ پیمائی کے لیے اپنے شوق اور ہنر کو دریافت کیا۔
ادارے میں اپنے علاقے کی واحد خاتون نمائندہ بن کر، شازیہ نے نہ صرف کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ ساتھی شائقین کے ساتھ اپنی مہارت اور علم کا اشتراک کرتے ہوئے ایک انسٹرکٹر بھی بنیں۔اسکائی کوہ پیمائی صرف ایک کھیل نہیں ہے، یہ زندگی کا ایک طریقہ ہے۔انہوں نے رکاوٹوں پر قابو پانے، چیلنجوں کا سامنا کرنے اور فطرت کی تعریف کرنے کی اقدار پر زورد یا۔ خود کو ثابت کرنے اور دوسروں کو متاثر کرنے کا عزم کیا۔ دوست اسے بہادر اور پرعزم قرار دیتے ہیں۔
شازیہ کے سفر میں اہم موڑ کھیلو انڈیا ونٹر گیمز 2024 میں حصہ لینے کا موقع ملا، جو ایک قومی پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد نوجوانوں کی کھیلوں میں مشغولیت کو فروغ دینا ہے۔ سکی کوہ پیمائی کی عمودی دوڑ اور انفرادی ریس میں مقابلہ کرتے ہوئے، شازیہ کی صلاحیت اور جذبے نے چمکتے ہوئے دو چاندی کے تمغے حاصل کیے۔اپنا شکریہ ادا کرتے ہوئے، شازیہ نے وزیر اعظم نریندر مودی اورJ&Kاسپورٹس کونسل کو کھیلو انڈیا جیسا پلیٹ فارم فراہم کرنے کا اعتراف کیا۔ "میں خوش قسمت ہوں کہ ہندوستان میں رہنا، ایک ایسا ملک جو کھیلوں کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ کھیلو انڈیا نے میری زندگی بدل دی ہے اور بہت سے دوسرے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔شازیہ کی کہانی ذاتی فتوحات سے آگے بڑھ کر ہمت، لچک اور عمدگی کا ثبوت ہے۔ مشکلات پر قابو پانے اور اپنے جذبے کو آگے بڑھاتے ہوئے، وہ لاتعداد افراد کے لیے مشعل راہ بن چکی ہے، اور ثابت کرتی ہے کہ عزم اور مقصد کے ساتھ ناممکن کو ممکن ہے۔
