سرینگر25، فروری:
مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج( سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں بسوہلی کو آنے والے برسوں میں ہیریٹیج ٹاؤن اور آروما اسٹارٹ اپ منزل کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بسوہلی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس موقع پر لیوینڈر آگاہی پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، بسوہلی کو پچھلی حکومتوں نے ہمیشہ نظر انداز کیا، اس طرح اس کنڈی علاقے میں اب بھی ترقیاتی خسارہ نظر آرہا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد، ترجیحی طور پر چھوڑے گئے علاقوں کو ترقی کے دھارے میں لانا ہے تاکہ ان علاقوں میں ترقیاتی خسارے کے سنڈروم کو ختم کیا جا سکے۔وِکسِٹ بھارت اور وکِسٹ جموں و کشمیر بنانے کے وزیر اعظم ہند کے وژن کو دہراتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، حکومت غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور ناری شکتی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور ناری شکتی کو مختلف سرکاری فلاحی اسکیموں کے ذریعے بااختیار بنایا گیا ہے کیونکہ یہ حکومت ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ منتر پر یقین رکھتی ہے۔سڑک اور شاہراہ کی ترقی کے معاملے میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، شمالی ہندوستان کا پہلا کیبل اسٹیڈ برج اٹل سیٹو، جموں و کشمیر کا پہلا بین ریاستی پل کیریان۔گنڈیال وغیرہ ترقی کی بنیاد رہے ہیں جس کا کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگر نریندر مودی 2014 میں ہندوستان کے وزیر اعظم نہ بنتے تو شاہ پور۔کنڈی پروجیکٹ دوبارہ شروع نہ ہوتا جو پچھلے 70 سالوں سے رکا ہوا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پروجیکٹ کو سب سے زیادہ ترجیح دی کیونکہ یہ کئی طریقوں سے اس علاقے کی لائف لائن ہے، اور اس علاقے کی 4000 ایکڑ زرعی زمین کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خوشبو مشن ہماری پڑوسی ریاستوں جیسے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش نے شروع کیا ہے۔ چونکہ یہ حلقہ ہندوستان میں جامنی انقلاب کی جائے پیدائش رہا ہے، بسوہلی کو یہاں لیوینڈر کی کاشت شروع کرنے سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے کیونکہ اس سے اس علاقے کے کاشتکاروں کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔
