سری نگر:مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر آنے والے مہینوں میں نجی سرمایہ کاری میں اضافے کی توقع کرتا ہے۔ مرکزی اور مرکز کے زیر انتظام حکومت نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں بیرونی صنعت کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے راستے تلاش کریں۔اس ہدایت کے جواب میں، مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ دونوں کے عہدیداروں نے سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اہم نجی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ متعدد میٹنگیں کی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ان ملاقاتوں کا مقصد زیادہ نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی فزیبلٹی کا جائزہ لینا تھا۔جموں و کشمیر حکومت نے پہلے ہی نجی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے لیے مختلف شعبوں جیسے صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، سیاحت، دواسازی اور پیداواری سہولیات پر غور کرنے کے لیے دعوتیں بھیجی ہیں۔
مزید برآں، حکومت نے ویب پر مبنی سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعے پروجیکٹ کی تجاویز کے لیے منظوری کے عمل کو ہموار کیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو ریگولیٹری حکام کے ساتھ جسمانی تعامل کے بغیر تمام ضروری منظوری حاصل کرنے میں سہولت فراہم کی گئی ہے۔انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ "ہم نے ملکی اور بین الاقوامی دونوں شعبوں کے مندوبین اور سرمایہ کاروں کے ساتھ ان کی کاروباری تجاویز کے حوالے سے وسیع بات چیت کی ہے۔مزید برآں، ممکنہ سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ خطے کا دورہ کریں اور یو ٹی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ سرمایہ کاری کے مواقع کو خود ہی دریافت کریں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، متعدد نئی کمپنیوں نے جموں و کشمیر کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جن میں سیب کی صنعت، ہسپتال، کولڈ سٹوریج، خشک میوہ جات اور زعفران کی صنعتوں کے ساتھ ساتھ سیاحت اور ہوٹل کی صنعتیں شامل ہیں۔
"ان تمام اداروں نے اپنے کاروباری منصوبوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے پراجیکٹ کی جامع تجاویز پیش کی ہیں۔نئی صنعتی پالیسی کے تحت زمین کی الاٹمنٹ کو تیز کرنے کے لیے، حکومت نے ایک آن لائن رجسٹریشن کا اختیار متعارف کرایا ہے، جس سے ہندوستان بھر کے سرمایہ کار بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی تجاویز جمع کروا سکتے ہیں۔آن لائن رجسٹریشن کے آغاز کا مقصد جموں و کشمیر میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کے خواہاں سرمایہ کاروں کو پریشانی سے پاک تجربہ فراہم کرنا ہے۔مزید برآں، جموں و کشمیر نے رئیل اسٹیٹ، انفراسٹرکچر، سیاحت، صحت کی دیکھ بھال اور روزگار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے متعدد مواقع پر متحدہ عرب امارات کے کاروباری رہنماؤں کو دعوتیں بھیجی ہیں اور خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تعاون پر زور دیا ہے۔
