اقوام متحدہ ۔ 29؍ فروری:
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں جموں و کشمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد قرضوں میں پھنسے ہوئے پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے ہندوستان نے کہا ہے کہ وہ ایسے ملک پر کوئی توجہ نہیں دے سکتا جو دہشت گردی کے خونریزی کی وجہ سے سرخ رنگ میں بھیگا ہوا ہے جس کی وہ سرپرستی کرتا ہے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن میں فرسٹ سکریٹری انوپما سنگھ نے بدھ کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55 ویں باقاعدہ اجلاس کے جاری اعلیٰ سطحی حصے میں ہندوستان کے جواب کے حق کا استعمال کیا۔ دونوں ممالک کی جانب سے اعلیٰ سطحی طبقے میں اپنے بیانات میں کشمیر کا حوالہ دینے کے بعد ہندوستان نے ترکئے اور پاکستان کو جواب دینے کے حق کا استعمال کیا۔ انوپماسنگھ نے کہا، "سب سے پہلے، ہم ترکئی کے ذریعہ ایک ایسے معاملے پر کیے گئے تبصرے پر افسوس کرتے ہیں جو ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور امید کرتے ہیں کہ وہ مستقبل میں ہمارے اندرونی معاملات پر بلاجواز تبصرے کرنے سے باز رہے گا۔ پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے، بھارت نے کہا کہ "ہم ایسے ملک پر مزید توجہ نہیں دے سکتے جو سرخ رنگ میں بھیگتے ہوئے بولتا ہے اور دنیا بھر میں اس کی سرپرستی کرنے والی دہشت گردی سے ہونے والی خونریزی کے رنگ میں رنگا ہوا ہے۔
انہوں نے دہشت گرد تنظیموں کے رہنماؤں کے حوالے سے کہا لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے بانی حافظ سعید اور جیش محمد (جے ایم) کے سربراہ مسعود اظہر کو پاکستان میں حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ ہندوستان کے "وسیع حوالہ جات” کے لئے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے انوپما سنگھ نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ کونسل کے پلیٹ فارم کو ایک بار پھر ہندوستان کے خلاف صریح جھوٹے الزامات لگانے کے لئے غلط استعمال کیا گیا ہے۔ انوپما سنگھ نے کہا، ’’ہم جواب دینے کے لیے مجبور ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا ایک اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ ہیں اور جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں سماجی و اقتصادی ترقی اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے ہندوستانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے آئینی اقدامات اہم ہیں۔
