سرینگر/21فروری:
ممنوعہ تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ ایک جنگجو کمانڈر بشیر احمد پیر کو پاکستانی شہر راولپنڈی میں نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر ازجان کیا ہے ۔ بشیر احمد پیر کو حال ہی میں مرکزی سرکار نے ایک مطلوبہ ملیٹنٹ کے طور پر نامزد کیاتھا ۔
سرحدی ضلع کپوارہ سے تعلق رکھنے والا ایک ملیٹنٹ بشیر احمد پیر کو نامعلوم بندوق برداروں نے راولپنڈی میں گولی مار کر ہلاک کردیا ہے ۔ میڈیا رپوٹس کے مطابق حزب المجاہدین سے وابستہ تنظیم کے لانچنگ کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم پیر کو پاکستان کے راولپنڈی میں مارے گئے۔پیر کو پیر کی شام کو راولپنڈی میں ایک دکان کے باہر پوائنٹ بلینک رینج سے حملہ آور نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔4 اکتوبر کومرکز نے اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت ایک عسکریت پسند کے طور پر نامزد کیا جس میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ان کے کردار کے لیے خاص طور پر جموں اور کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں دراندازی کے لیے کالعدم تنظیم کے عسکریت پسندوں کو رسد فراہم کرنا شامل ہے۔پیر عرف امتیاز عالم عرف حاجی، اصل میں جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے علاقے بابر پورہ سے تعلق رکھنے والا پاکستان کے شہر راولپنڈی میں رہائش پذیر تھا۔
مرکزی حکومت کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیر "حزب المجاہدین، لشکر طیبہ اور دیگر کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے سابق عسکریت پسندوں اور دیگر کیڈروں کو متحد کرنے کے لیے متعدد آن لائن پروپیگنڈہ گروپوں میں شامل تھا۔مئی 2017 میںاس نے پاکستان نواز حزب المجاہدین کو چھوڑ دیا ۔مارچ 2007 میںپیر کو پاکستانی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے اس وقت حراست میں لے لیا جب اس نے اپنے ‘ناردرن ڈویڑن کمانڈر’ محمد شفیع ڈار کو تقویت دینے کے لیے 12 افراد پر مشتمل ایک یونٹ بھیجا۔ تاہم اسے جلد ہی آئی ایس آئی کے حکم پر رہا کر دیا گیا۔
