کپواڑہ، 26 اگست :حکومت اور کشمیر ڈویژن میں ضلع اور ذیلی ضلع کی سطح پر کام کرنے والے صحافیوں کے درمیان براہ راست رابطہ بنانے کے لیے، پریس انفارمیشن بیورو ، سری نگر، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند نے آج ضلع کپواڑہ میں میڈیا ورکشاپ "وارتالاپ” کا انعقاد کیا۔ ڈپٹی کمشنر آفس کے کانفرنس ہال میں منعقدہ ورکشاپ کی صدارت ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ محترمہ آیوشی سودان نے کی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سودان نے ضلع کپواڑہ میں ورکشاپ کے انعقاد پر پی آئی بی سری نگر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافی بھی حکومت اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہوئے معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت اور میڈیا کے درمیان تعلق ایماندارانہ ہونا چاہیے کیونکہ اس کا فائدہ بالآخر عوام ہی کو حاصل ہوتا ہے۔محترمہ سودان نے کپواڑہ ضلع انتظامیہ کے کام کاج کا مزید جائزہ لیا اور کہا کہ آنے والے وقت میں ضلع بہت ترقی دیکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا پیغام عوام تک پہنچانے میں میڈیا کا کردار ہے اور اسے ہمیشہ درست معلومات فراہم کرنی چاہئیں کیونکہ بعض اوقات غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ بہت سے مسائل کو جنم دیتی ہے۔
محترمہ سودان نے میڈیا کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ انتظامیہ کو مثبت اور منفی فیڈ بیک فراہم کریں تاکہ بہتر طرز حکمرانی میں مدد ملے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے پاس بہت زیادہ طاقت ہے اور میڈیا والوں کو چاہیے کہ وہ اس طاقت کو دانشمندی اور سمجھداری سے استعمال کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ طاقت کا غلط استعمال نہ ہو۔اپنے خطبہ استقبالیہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر (میڈیا اینڈ کمیونیکیشن)پی آئی بی سری نگر، طارق راتھر نے ورکشاپ کے انعقاد میں تعاون کے لیے ضلع انتظامیہ کپوارہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، وارتالاپ ایک دو طرفہ مواصلات ہے اور ورکشاپ کا مقصد دور دراز مقامات پر میڈیا تک پہنچنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کی کوششوں سے حکومت کے کام میں بہت آسانی ہوتی ہے کیونکہ یہ حکومت کی آنکھ اور کان کی طرح کام کرتا ہے۔ جناب راتھر نے کہا کہ صحافیوں کو چاہیے کہ وہ حکومت کے میڈیا یونٹس کی فراہم کردہ معلومات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں کیونکہ اس سے انہیں مکمل تصویر دیکھنے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پی آئی بی مقامی اور علاقائی سطح پر رپورٹ ہونے والی خبروں کا بھی نوٹس لیتا ہے اور شکایات کے ازالے کے لیے اسے اعلیٰ حکام تک پہنچاتا ہے۔
