گلمرگ/25؍فروری:
گلمرگ میں چوتھے کھیلو اِنڈیاوِنٹر گیمزمیں جموں و کشمیر کے لئے پہلاگولڈ میڈل جیتنے والے شاہد احمد چاچی نے ہفتہ کومیزبان یو ٹی کے لئے خوشی کا اِظہار کیا۔ کونگ ڈوری ڈھلوانوں پر ان کے پیلے قدموں کے نشانات ان کے اُبھرتے ہوئے پیشہ ورانہ کیریئر پر انمٹ نشان چھوڑیں گے۔
شاہد احمد چاچی نے اپنے مداحوں کو مایوس نہیں کیا۔ اس کے بجائے اس نے کونگ ڈوری میں ورٹیکل سکی ماؤنٹینئرنگ میں غیر معمولی کارکردگی سے مداحوں اور کھیلوں کے شائقین کے دل جیت لئے اُنہوں نے 3جب5 منٹ 29 سیکنڈ کا فاصلہ طے کیا اور مینک ڈمری کو 41 سیکنڈ کے معمولی دورانیے کے ساتھ شکست دے کر ٹائٹل حاصل کیا۔
ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والا ایک مقامی لڑکا شاہد چاچی ایک خود ساختہ ایتھلیٹ ہے جو کھیلوں کے کامیاب کیریئر کو شروع کرنے کے لئے سخت محنت کر رہا ہے۔
کل وہ لمحہ تھا جب انہوں نے کسی بھی قومی ایونٹ میں سنگ میل اور اپنے کیریئر کا پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا۔
اُنہوں نے کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا،’’میں نے اپنی تربیت کے دوران بہت محنت کی اور میرے اللہ نے مجھے کامیابی سے نوازا، میرے کنبے کی مدد اور دعاؤں نے میری توانائی کو پھر سے جوان کیا اورمیرے لئے مقصد حاصل کرنا آسان بنادیا۔‘‘
اُنہوں نے اِبتدائی طور پر مقامی سکی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایونٹ میں اوّل مقام حاصل کیا تھا۔ شاہد احمدچاچی کی صلاحیت کا جائزہ لینے کے بعد ایسوسی ایشن کے ممبران نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور ان کی تکنیک اور مہارت پر کام کرکے اُن کی صلاحیتوںکو نکھارا۔
اُنہوں نے تازہ ترین کامیابی کے لئے کوچوں کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے معراج الدین بٹ اور یونس احمد کا تعاون ، قابل قدر رہنمائی اور رہنمائی کا شکریہ اَدا کیا۔
کوچوں نے نوجوان کھلاڑی میں عمدہ ٹیلنٹ کی جھلک دیکھی جنہوں نے اُنہیں چوتھے کھیلو انڈیا وِنٹر گیمز 2024 ء کے لئے رجسٹر کرنے کی دعوت دی۔
گولڈ میڈل سپرنٹ میں سلور کے بعد کے آئی ڈبلیو جی میں ان کا تیسرا تمغہ تھا ۔اُنہوںنے سکائنگ مائونٹینئرنگ کے مردوں کے ریلے میں معراج الدین بٹ، غلام محمد اور شیخ محسن سمیت دیگر تین ساتھوں کے ساتھ کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔
شاہد نے قوم سے وعدہ کیا ،’’ میں جموںوکشمیریو ٹی اور ملک کی نمائندگی کرنے کا موقعہ ملنے پر تمغے لاؤں گا۔‘‘
اُنہوں نے کہا ،’’ ہمارے پاس یہاں بڑی سہولیات ہیںاورہمیں کھیلوں میں حصہ لینے کے لئے صرف قوتِ ارادی کی ضرورت ہے۔‘‘
