سرینگر /جموں کشمیر میں زمینی صورتحال کو بہتر قرار دیتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ بھارت پراکسی جنگ کا برسوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی سپر پاور پر مرکوز نہیں ہیں اور غیر ریاستی عناصر فوجی استعمال کی جدید ٹکنالوجی تک تیزی سے رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
دلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے زور دے کر کہا کہ ایک پیچیدہ فوجی کینوس کے درمیان ہندوستان ابھر رہا ہے۔ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر فوجی استعمال کی جدید ٹکنالوجی تک تیزی سے رسائی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’غیر متزلزل سرحدوں کے میراثی چیلنجز جاری ہیں۔ تنازعات کے میدان میں نئے خطرات نے پیچیدگیوں میں اضافہ کیا ہے۔ ‘‘ جموں کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زمینی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفوں کی طرف سے گرے زون کی کارروائیاں اور جارحیت متعدد ڈومینز میں ظاہر ہو رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ پراکسی جنگ اس خطرے کا ایک ایسا ہی مظہر ہے جس کا ہم برسوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔جنرل پانڈے نے کہا کہ ان تمام پیش رفتوں کے نتیجے میں، جنگ کی جگہ مزید پیچیدہ، مقابلہ شدہ اور مہلک ہو گئی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا ویژن طے کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنے قومی مفادات کو محفوظ بنانے کیلئے ہمیں ہم آہنگ صلاحیتوں کے مالک ہونے کی ضرورت ہے، جس کے لیے ایک مسلسل ترقی اور توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جہاں سے ہم آج ہیں۔
