سرینگر: اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے غیر متزلزل طور پر وقف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام بھی ملک کے کسی بھی دوسرے حصے کے شہریوں کی طرح یکساں آئینی حقوق کے مکمل حقدار ہیں۔
یہ باتیں سید محمد الطاف بخاری نے آج شمالی ضلع بارہمولہ کے تلگام پٹن میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے کہیں۔
موصولہ بیان کے مطابق جلسے سے اپنے خطاب کے دوران انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آنے والے انتخابات میں اپنی پارٹی وہ واضح منڈیٹ دیں تاکہ یہ جماعت اپنے عوام دوست ایجنڈے کو نافذ کرسکے۔ انہوں نے کہا، ’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جب آپ اپنی پارٹی سے اپنا نمائندہ منتخب کریں گے، تو ہم یہ بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ آپ کے توقعات پر پورا اترے۔ آپ ہمارے ایجنڈے اور پالیسیوں کو چیک کریں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ ہمارے پاس جموں اور کشمیر کے ہر علاقے کی خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کا ایک واضح وژن ہے۔ روایتی سیاسی جماعتوں کے برعکس، ہم لوگوں کو جھوٹے خواب دکھانے کے قائل نہیں ہیں اور نہ ہی ہم عوام کو جذباتی بیانہ اور نعرے بازی سے لبھانے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہماری سیاست سچائی اور دیانت پر مبنی ہے۔ ہم صرف وہی وعدہ کرتے ہیں جنہیں پورا کرنے کے بارے میں خود ہمیں یقین ہو۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہمیں جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں تعمیر و ترقی کا فقداں اس لئے نظر آتا ہے کیونکہ گزشتہ ستر سالوں میں ہم پر حکومت کرنے والی پارٹیوں کے پاس کبھی بھی ترقی کا حقیقی وژن نہیں تھا۔ ان کے پاس صرف ’رائے شماری، اٹانومی، اور سیلف رول‘ جیسے پُر فریب نعرے تھے، جن کے ذریعے وہ آپ کو فریب دیتے رہے اور اپنے اقتدار کے حصول کےلئے آپ کے ووٹ بٹور لیتے رہے۔‘‘
سید محمد الطاف بخاری نے کہا، ’’سال 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں، ان جماعتوں نے آپ سے اس وعدے کے ساتھ ووٹ مانگے تھے کہ وہ آرٹیکل 370 کو منسوخ ہونے سے بچائیں گے۔ آپ نے وادی سے پارلیمنٹ کے تینوں اراکین کو ان میں سے ایک پارٹی سے منتخب کیا، پھر بھی وہ آرٹیکل 370 کا تحفظ نہیں کر سکے۔ حتیٰ کہ ان منتخب اراکین پارلیمنٹ نے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف بطور احتجاج استعفیٰ دینے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’اس کے بعد ان جماعتوں نے 2019 میں گپکار الائنس کے نام سے ایک نام نہاد اتحاد قائم کیا اور یہ وعدہ کیا کہ یہ اتحاد آرٹیکل 370 اور 35A واپس لے گا۔ یہاں تک کہ انہوں نے اس وعدے پر ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران بھی آپ کے ووٹ لیے۔ اب آپ نے دیکھا ہے کہ انہوں نے اپنے انفرادی سیاسی فائدے کے لیے اس نام نہاد اتحاد کو خود ہی ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے آپ کو یہ بتانے کی زحمت بھی نہیں کی کہ وہ آرٹیکل 370 اور 35A کی حفاظت کرنے میں کیوں ناکام رہے اور گزشتہ چار سال سے زیادہ عرصے سے گپکار الائنس کا نام لے کر آپ کو کیوں دھوکہ دیتے رہے۔‘‘
اپنی پارٹی کے رہنما نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان روایتی سیاسی پارٹیوں کو مسترد کر دیں تاکہ انہیں ان کی دہائیوں کی دھوکہ دہی کی سیاست کی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا، ’’آپ کو مزید ان کے پرفریب نعروں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ آپ ان لوگوں کو دوبارہ منتخب نہ کریں جنہوں نے آپ کے ووٹ حاصل کرنے کے بعد پارلیمنٹ میں آرٹیکل 370 کے تحفظ کا وعدہ کیا تھا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’پہلے، آپ کے پاس آپشنز نہیں تھے۔ لیکن اب آپ کے پاس اپنی پارٹی کی صورت میں ایک قابل اعتماد سیاسی متبادل موجود ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم آپ کو مایوس نہیں کریں گے۔ آئندہ انتخابات میں واضح مینڈیٹ حاصل کرنے کے لیے ہمیں اپنا تعاون دیں۔‘‘
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر نے نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ بغیر کسی مزید تاخیر کے اسمبلی انتخابات کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک کا اٹوٹ انگ ہے۔ اگر باقی ملک کے لوگوں کو اپنے نمائندے خود منتخب کرنے کا حق حاصل ہے تو پھر جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے آئینی حق سے کیوں محروم رکھا جائے کہ وہ اپنی قیادت کے لیے اپنے نمائندے منتخب کر سکیں؟ میں مرکزی حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے یہاں اسمبلی انتخابات کو یقینی بنائے۔
میر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس بار اپنے ووٹ کا دانشمندی سے استعمال کریں اور انتخابات کا بائیکاٹ نہ کریں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ ایسے نمائندے منتخب کریں جو آپ کے سامنے جوابدہ ہوں۔ روایتی پارٹیوں اور ان کے لیڈروں نے ہمیشہ آپ کو دھوکہ دیا ہے۔ یہ انہیں بتانے کا وقت ہے کہ بہت ہو چکا ہے۔ اب ان کے پرفریب بیانات اور جذباتی نعروں کا شکار نہ ہوں۔ اس کے علاوہ، آپ کو ووٹ دینے کے لیے باہر آنا یقینی بنانا چاہیے۔ انتخابی بائیکاٹ کی سیاست نے عوام کے مفادات کو سالہا سال تک شدید نقصان پہنچایا ہے۔ آپ کے بائیکاٹ نے ہمیشہ روایتی پارٹی کے دھوکے باز امیدواروں کی راہ ہموار کی ہے۔‘‘
اس موقع پر سید محمد الطاف بخاری اور غلام حسن میر کے علاوہ پارٹی کے جو سرکردہ لیڈران موجود تھے، اُن میں واگورہ حلقہ انتخاب کے پارٹی انچارج شبیر احمد شاہ، ضلع بارہمولہ کے کوآرڈی نیٹر فضل احمد بیگ، حلقہ انتخاب پٹن کے انچارج جاوید اقبال، صوبائی نائب صدر مظفر رضوی، دلشاد احمد ملک، عبدالمجید شاہ، رنجور تلگامی، عرفان احمد، محترمہ نگینہ جی، خواتین ونگ بارہمولہ کی ضلع صدر ایڈوکیٹ رابعہ جی، عبدالمجید ڈار، محمد سلطان، غلام محی الدین، سابق سرپنچ ہلال احمد اور دیگر لیڈران شامل تھے۔
