جنیوا:بی جے پی کے سینئر لیڈر ایم کے اجات شترو سنگھ نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے حکومت ہند کے جرات مندانہ فیصلے کی ستائش کی۔ مہاراجہ ہری سنگھ جنہوں نے 1947 میں بھارت کے ساتھ خطے کے الحاق کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، کے پوتے اجات شترونے پاکستان کے قبضے میں رہنے والوں کی حالت زار پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان کی بہتری کے لیے اقوام متحدہ کی مداخلت کی درخواست کی۔جمعہ کو اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں، بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا، "2019 میں آئینی اصلاحات کے بعد سے، خطے میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
2004 سے 2014 تک، جموں و کشمیر نے کل 7,217 دہشت گردی کا تجربہ کیا۔ تاہم، اصلاحات کی بدولت دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ یہ بہتری خطے میں امن اور استحکام کی بحالی میں حکومت کے اقدامات کی تاثیر کو واضح کرتی ہے۔مزید برآں، سماجی و اقتصادی محاذ پر، جموں و کشمیر میں غربت میں 2005-2006 میں 40.45 فیصد سے 2022-2023 میں محض 2.81 فیصد تک کمی، ترقیاتی فنڈز کے زیادہ سے زیادہ استعمال کا ثبوت ہے۔ حالیہ عبوری 2024 کے بجٹ میں جموں و کشمیر کے لیے 14 بلین امریکی ڈالر مختص کیے گئے، جو خطے کی خوشحالی کے لیے حکومت کے عزم کو مزید ظاہر کرتا ہے۔
اجاتشترو نے کہا کہ پچھلے نو سالوں میں، جموں و کشمیر نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ایک قابل ذکر انقلاب دیکھا ہے، جس میں نئے میڈیکل کالجوں، سرنگوں، ریلوے لائنوں، اور شہری بنیادی ڈھانچے کا قیام شامل ہے۔ غیر منقسم جموں و کشمیر کے بادشاہ کرن سنگھ کے بیٹے نے کہا کہ یہ پیشرفت خطے کے امیر ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے حاصل کی گئی ہے۔ تاہم، یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ جموں و کشمیر کے تمام حصوں کو یکساں طور پر فائدہ نہیں پہنچا ہے۔ پاکستانی قبضے کے تحت علاقوں میں حالیہ مظاہرے ہندوستانی انتظامیہ کے تحت ہونے والے معاشی تفاوتوں کے مقابلے میں بڑھتی ہوئی بیداری کو نمایاں کرتے ہیں۔سابق وزیر نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے قبضے میں جموں و کشمیر کے عوام کو درپیش صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری ان کی شکایات کا ازالہ کرے اور ان کے بنیادی حقوق کی برقراری کو یقینی بنائے۔
