سرینگر /یکم جولائی سے شروع ہونی سالانہ امرناتھ یاترا امسال 19 اگست کو رکھشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہو گی تاہم امرناتھ شرائن بورڈ کی جانب سے ابھی تک حمتی تاریخوں کا اعلان نہی کیا گیا ہے ۔
ادھر یاترا کیلئے انتظامات کا سلسلہ شروع ہو گیا جبکہ سال رواں میں پہلی بار امرناتھ یاترا کو پہلی بار ایک نئے آبزرویشن ڈیک، آئی سی یو بیڈ، 5 جی نیٹ ورک کے ساتھ دیکھا جائے گا اور یہ سہولت دستیاب ہوگی۔ سی این آئی کے مطابق امسال امرناتھ یاترا تقریباً 50 دن تک چل سکتی ہے اور یاترا کے آغاز کی عارضی تاریخ 29جون متوقع ہے۔
خیال رہے کہ لیفٹنٹ گورنر منو ج سنہا جو شرائن بورڈ کے چیرمین ہے کی صدارت بورڈ کی میٹنگ کی صدارت کی جس دوران امرناتھ یاترا کیلئے تمام انتظامات کے بارے میں جانکاری حاصل کی گئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران اس بات پر بحث ہوئی کہ امرناتھ یاترا کی کب سے شروع ہو گی جس میں یہ طے ہوا کہ ممکنہ طور پر یاترا کے آغاز کیلئے29جون سے یکم جولائی کو یاترا کی شروعات ہو گی اور یاترا کا اختتام 19 اگست کو ہونا ہے ۔ خیال رہے کہ سال 2022 کے دوران، یاترا 30 جون سے 11 اگست تک 43 دن تک جاری رہی۔ 2020 اور 2021 میں کووڈ کی وجہ سے یاترا نہیں ہوئی تھی اور صرف’’’چھڑی پوجن‘‘کی گئی تھی۔
سال 2019 میں،مرکزی حکومت کے سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور اسے جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے 5 اگست کے فیصلوں سے تقریباً 15 دن پہلے یاترا کو کم کر دیا گیا تھا۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ شرائن بورڈ کی جانب سے جلد ہی سالانہ یاترا کے تفصیلی شیڈول کے ساتھ سامنے آئے گا جس میں کل مدت، آغاز اور اختتام کی تاریخ کے علاوہ رجسٹریشن اور دیگر متعلقہ امور شامل ہیں۔
امرناتھ یاترا کو پہلی بار ایک نئے آبزرویشن ڈیک، آئی سی یو بیڈ، 5 جی نیٹ ورک کے ساتھ دیکھا جائے گا اور یہ سہولت دستیاب ہوگیشرائن بورڈ کی جانب سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی تھیں کہ عقیدت مند پیچھے نہ رہیں اور زیادہ سے زیادہ سہولیات حاصل کر سکیں۔ س بار آئی سی یو بیڈ، 5 جی نیٹ ورک کی سہولت کے علاوہ گھپا تک سڑک بھی تیار کی گئی ہے تاکہ گاڑی عقیدت مندوں تک پہنچ سکے۔ اس سال امرناتھ یاترا 29 جون سے شروع ہوگی جو 52 دن تک چلے گی۔ گزشتہ سال یکم جولائی سے شروع ہونے والی یاترا 60 دن تک چلی جس سے 4.50 لاکھ عقیدت مندوں نے فائدہ اٹھایا۔ اس بار شرائن بورڈ نے خصوصی تیاریاں شروع کر دی ہیں تاکہ عقیدت مند پیچھے نہ رہیں اور زیادہ سے زیادہ سہولیات حاصل کر سکیں۔
