سرینگر /دفعہ 370 اب آئین کا حصہ نہیں ہے کی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کی سازش کو سمجھ چکے ہیں اور اب وہ ان کے بہکاوئے میں نہیں آتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے بعد تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں جو کہ تاریخی ہے اور کہا کہ جموں و کشمیر میں جو بھی پارٹی اگلی حکومت بنائے گی اسے ان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ سی این آئی کے مطابق قومی ٹی وی چینل کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام گزشتہ پانچ سالوں میں عوام کی فلاح و بہبود آج تک کی ’’پنچایت‘‘ میں شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اگر 75 فیصد سے زیادہ لوگ یہ نہیں کہتے ہیں کہ کام کیا گیا ہے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔
خیال رہے کہ ان کا تبصرہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی پر ان کے ’’بادشاہ‘‘کہنے کے بعد آیا ۔ منوج سنہا نے کہا کہ سال 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عوامی جذبات کا اندازہ لگانے کے لیے ایک خفیہ رائے شماری کرائی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا ’’ ‘‘انہیں (راہول گاندھی) کو عوام کی رائے لینا چاہئے، وہ زیادہ باخبر ہوں گے۔ خفیہ رائے شماری کروائیں۔ اگر 75 فیصد سے زیادہ عوام یہ نہیں کہتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا گیا ہے، تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔ ‘‘ سنہا نے تاہم کہا کہ جموں و کشمیر میں جو بھی پارٹی اگلی حکومت بنائے گی اسے ان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا ’’ جو بھی حکومت آئے گی، اسے میری مکمل حمایت حاصل رہے گی‘‘۔منوج سنہا نے یہ بھی کہا کہ 18 ستمبر سے تین مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ ہوں گے۔ رات گیارہ بجے بھی لوگ کھانے کیلئے باہر جا رہے ہیں۔ مہم بھی آدھی رات تک جاری ہے۔
حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ ووٹر ٹرن آؤٹ پر، سنہا نے کہا کہ یہ لوگوں کی وجہ سے ہے جو پاکستان کی سازش کو سمجھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا مستقبل ہندوستان کے ساتھ ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جموں و کشمیر میں 58.46 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جو گزشتہ 35 سالوں میں لوک سبھا انتخابات میں سب سے زیادہ ہے۔لیفٹنٹ گورنر نے کہا’’جموں و کشمیر کے لوگوں، خاص طور پر وادی کے لوگوں نے ہندوستان کی جمہوریت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے‘‘۔سنہا، جو 2020 سے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ہیں، نے کہا کہ کانگریس اور اپوزیشن کو جان لینا چاہیے کہ دفعہ 370 اب آئین کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے مرکز کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
