منشیات کی وباءکےخلاف اجتماعی کارروائی کی ضرورت
سری نگر:میرواعظ کشمیراورعلیحدگی پسندرہنما میر واعظ عمر فاروق نے پیر کوکشمیر وادی سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کشمیر میں منشیات فروشوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کے انتظامیہ کے اقدام کا خیرمقدم کیا۔
یہاں ایک مسجد میں ایک مذہبی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے،میر واعظ عمر فاروق نے منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کےلئے پولیس کی تیز رفتار کوششوںبشمول کئی منشیات فروشوں کی حالیہ گرفتاریوں اور ان کی جائیدادوں کی ضبطی کو سراہا۔انہوںنے کہاکہ انتظامیہ کو فیصلہ کن اقدامات کرتے ہوئے دیکھنا حوصلہ افزاءہے۔میرواعظ نے کہاکہ جب معاشرے کی فلاح و بہبود کےلئے (حکام کی طرف سے) اچھے اقدامات کیے جاتے ہیں، تو ان کی بھی سبھی کو تعریف کرنی چاہیے۔علیحدگی پسندرہنما میر واعظ عمر فاروق نے سماجی حالات کو بہتر بنانے کےلئے بالخصوص کشمیر میں منشیات کی بڑھتی ہوئی لعنت کے خلاف اجتماعی کارروائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال تشویشناک ہے کیونکہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ خطے میں1.5 ملین یعنی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد منشیات کی لت سے متاثر ہیں۔اس وباءکا مقابلہ کرنے کےلئے متحد کوششوں پرزوردیتے ہوئے،میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ پورے خطے میں مساجد کا وسیع نیٹ ورک اس لڑائی میں اہم مراکز کے طور پر کام کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسجد کمیٹیاں تعاون کر سکتی ہیں اور ہر علاقے میں منشیات کی لت سے نمٹنے کے مو ¿ثر طریقوں پر عمل درآمد کر سکتی ہیں۔حریت (ع)کے سربراہ نے کہا کہ منشیات کی لعنت سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کے افراد کو شامل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں مشتبہ لوگوں پر نظر رکھ سکتے ہیں اور ان کی بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔انہوں نے منشیات کی لت کے خلاف جنگ میں مذہبی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں دونوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے متحد فعال اقدامات پر بھی زور دیا۔ (ایجنسیاں)
