سری نگر،17 نومبر:
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد آمیز واقعات میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں چناو کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔ سٹیٹ ہڈ کی بحالی کے بارے میں کہاکہ الیکشن عمل مکمل ہونے کے بعد ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے گا اور اس حوالے سے مرکزی حکومت نے پہلے ہی اپنا موقف واضح کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایک نجی نیوز چینل کے پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاکہ وادی کشمیر میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے تین برسوں کے دوران جموں وکشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے بارے میں وزیر داخلہ نے کہاکہ اس حوالے سے زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سال 1990سے کشمیری پنڈتوں پر مظالم ڈھائے گئے لیکن جب سے مرکزی حکومت نے دفعہ 370کو ختم کیا تب سے کشمیری پنڈت آزاد فضاوں میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر سال 1990اور پچھلے تین برسوں کے حالات کا جائزہ لیا جائے تو یہ صاف ہوتا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد آمیز واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔
کشمیر ی پنڈتوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ اس حوالے سے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہاں تک ملی ٹینسی کا تعلق ہے تو اس کو پوری طرح سے ختم کرنے میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ اُن کے مطابق جموں وکشمیر میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں امسال ملی ٹینسی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امسال 20ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کافی کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت 20فیصد تشدد آمیز واقعات پر بھی روک لگانے کی سمت میں کا م کر رہی ہیں اور اس میں بھی ہم کامیاب ہونگے۔مرکزی وزیر داخلہ نے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ سال 1990-98تک یومیہ جموں وکشمیر میں 25لوگ مارے جاتے تھے لیکن اس وقت وادی کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر آئے ہوئے ہیں۔
جموں وکشمیر میں اسمبلی چناو کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ ”جب الیکشن کمیشن کرانا چاہئے گا ہم بھی تیار ہیں“۔سٹیٹ ہڈ کی بحالی کے بارے میں وزیر داخلہ نے کہاکہ مرکزی حکومت نے اس حوالے سے پہلے ہی اپنا موقف واضح کیا ہے کہ پہلے حد بندی کمیشن مکمل کرنے ، اُس کے بعد ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی اور نئے ووٹروں کا اندراج کا عمل مکمل ہونے اور اُس کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی چناو کرانے کے بعد سٹیٹ ہڈ کو بحال کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ ہم نے یہ پارلیمنٹ میں بھی کہا ہے اور اس میں ہم قائم ہے کہ الیکشن کے بعد جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔
