سری نگر،18نومبر:
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ دہشت گردی کی مالی اعانت دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے، جس کا خطرہ کسی مذہب، قومیت یا گروہ سے نہیں جوڑا جا سکتا اور نہ ہی ہونا چاہیے۔
نئی دہلی میں جاری دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دہشت گرد تشدد کرنے، نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور مالی وسائل اکٹھا کرنے کےلئے مسلسل نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں اور دہشت گرد بنیاد پرست مواد پھیلانے اور اپنی شناخت چھپانے کےلئے تاریک نیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ بلاشبہ دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کےلئے سب سے سنگین خطرہ ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردی کی فنانسنگ خود دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ دہشت گردی کے ’ذرائع اور طریقے‘ اسی فنڈنگ سے پروان چڑھتے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ کااپنے خطاب میں کہناتھاکہ اس کے علاوہ، دہشت گردی کی مالی اعانت دنیا کے ممالک کی معیشت کو کمزور کرتی ہے۔
امت شاہ نے کہاکہ ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خطرے کو کسی مذہب، قومیت یا گروہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ہونا چاہیے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے، ہم نے سیکورٹی کے ڈھانچے کے ساتھ ساتھ قانونی اور مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم پیش رفت کی ہے۔
نام لئے بغیرپاکستان پر حملے میں، امت شاہ نے کہا کہ ایسے ممالک ہیں جو دہشت گردی سے لڑنے کے ہمارے اجتماعی عزم کو کمزور یا اس سے بھی روکنا چاہتے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مزیدکہاکہ ہم نے دیکھا ہے کہ کچھ ممالک دہشت گردوں کو تحفظ اور پناہ دیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک دہشت گرد کو تحفظ دینا دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ امت شاہ نے کانفرنس کے شرکاءسے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہوگی کہ ایسے عناصر اپنے ارادوں میں کبھی کامیاب نہ ہوں۔
