سرینگر19نومبر:
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اس سال 7 دسمبر سے 29 دسمبر تک منعقد ہوگا، مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا۔آئندہ سرمائی اجلاس میں کل 17 کام کے دن ہوں گے۔سی این آئی کے مطابق پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 7 دسمبر سے شروع ہوگا اور 29 دسمبر تک جاری رہے گا جس میں 23 دنوں میں 17 اجلاس ہوں گے۔
امرت کال کے درمیان سیشن کے دوران قانون سازی کے کاروبار اور دیگر معاملات پر پر بات چیت ہونے کی امید ہے ۔ یہ جانکاری مرکزی وزیر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرمائی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جی 20اجلاس میں شرکت کے حوالے سے بھی بات چیت ہوگی اور ایوان کو بھارتی کی بین الاقوامی حصولیابیوں کے بارے میں بھی مطلع کیا جائے گا۔ اجلاس کے پہلے دن وفات پاچکے ارکان کو یاد کرکے ان کو شردھانجی پیش کی جائے گی ۔
حال ہی میں انتقال کرنے والے موجودہ ممبران پارلیمنٹ میں سماج وادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو بھی شامل ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ کوویڈ کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اور لوک سبھا اور راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے زیادہ تر ممبران اور عملہ مکمل طور پر ویکسین شدہ ہیں، اس لیے امکان ہے کہ سیشن بغیر کسی بڑی کووِڈ سے متاثرہ پابندیوں کے بلایا جائے۔یہ پہلا اجلاس ہوگا جس کے دوران نائب صدر جگدیپ دھنکھر، جو راجیہ سبھا کے چیئرمین ہیں، ایوان بالا کی کارروائی چلائیں گے۔حکومت آئندہ اجلاس کے دوران منظور ہونے والے بلوں کی فہرست تیار کرے گی جب کہ اپوزیشن دباو والے معاملات پر بحث کا مطالبہ کرے گی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مانسون سیشن 18 جولائی کو شروع ہوا اور 8 اگست کو ملتوی ہوا۔ اجلاس میں 22 دنوں کی مدت میں 16 سیشن ہوئے۔
اجلاس کے دوران لوک سبھا میں چھ بل پیش کئے گئے۔ گزشتہ اجلاس کے دوران لوک سبھا سے سات بل اور راجیہ سبھا نے 5 بل پاس کیے تھے۔ ایک بل واپس لے لیا گیا۔ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے بلوں کی کل تعداد 5 تھی۔گزشتہ سیشن کے دوران، دونوں ایوانوں میں قیمتوں میں اضافے سمیت 5 قلیل مدتی بحثیں ہوئیں۔ لوک سبھا کی پیداواری صلاحیت تقریباً 48 فیصد اور راجیہ سبھا کی 44 فیصد تھی۔
