جموں،23جنوری:
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کوکہاکہ ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ جموں و کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور کانگریس اسے دوبارہ بحال کرنے کے لئے اپنی پوری طاقت کا استعمال کرے گی۔
رُکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے پیر کو بھارت جوڑو یاترا کایہاں پہنچنے پر ہوئے استقبال کےلئے جمع لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی آپ کی اور آپ کی ریاستی حیثیت (مطالبہ) کی مکمل حمایت کرے گی۔انہوںنے کہاکہ ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے کانگریس اپنی پوری طاقت کا استعمال کرے گی۔
راہل گاندھی نے یہاں ستواری چوک میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی درجے کی بحالی آپ کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ریاست سے بڑا مسئلہ کوئی نہیں ہے۔ آپ کا حق چھین لیا گیا ہے۔رکن پارلیمان کہاکہ انہوں نے اپنی یاترا کے دوران جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بات کی اور لوگوںنے اپنے مسائل اٹھائے۔راہل گاندھی کاکہناتھاکہ انہیں لوگوں نے بتایا کہ انتظامیہ ان کی آواز نہیں سن رہی ہے،لوگوں نے کہاکہ پوری تجارت باہر کے لوگ چلا رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگ اُنہیں بے بسی سے بیٹھے دیکھتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان انجینئر، ڈاکٹر اور وکیل بننے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کر پاتے۔انہوںنے کہاکہ پہلے (روزگار حاصل کرنے کا) ایک اور طریقہ تھا،جو فوج کے ساتھ تھا، اسے اب ایک نئی اسکیم نے بھی بند کر دیا ہے، جسے اگنی ویر کہتے ہیں، ،اوراب یہ راستہ بھی اب بند ہو گیا ہے۔
راہول گاندھی نے کہاکہ کشمیری پنڈتوں کو ناانصافی کا سامنا ہے، اوربقول موصوف جموں وکشمیرکے ایل جی کو اپنے تبصروں کےلئے پنڈتوں سے معافی مانگنی چاہیے ۔یہ الزام لگاتے ہوئے کہ کشمیر کے پنڈتوں کو حکومت کے ہاتھوں ناانصافی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے کہا کہ وہ وزیر اعظم پیکیج کے ملازمین سے متعلق اپنے بیان پرپنڈت برادری سے معافی مانگیں۔
گاندھی نے یہ بیان اس کے فوراً بعد دیا جب ایک کشمیری پنڈت وفد نے ان سے ضلع سانبہ میں اپنی بھارت جوڑو یاترا کے دوران ان سے ملاقات کی اور انہیں دہشت گردوں کے ذریعہ ’ٹارگٹ کلنگ‘اور اس کے نتیجے میں وزیر اعظم پیکیج کے تحت تعینات ہونے والے ملازمین کے احتجاج سمیت ان کے مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ لیفٹیننٹ گورنر کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیری پنڈت ملازمین بھیک نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔
