امپھال۔ 29؍ مئی:
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو اپنی خواہشات کا اظہار کیا اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سی اے پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور مقامی انتظامیہ کو کھیر بھوانی میلے کی کامیابی سے تکمیل پر مبارکباد دی۔ہر سال جیشٹھ اشٹمی کے دن کشمیری پنڈت اپنی پوجا کرنے کے لیے ماتا راگنیا دیوی مندر بھی جاتے ہیں جسے کھیر بھوانی مندر بھی کہا جاتا ہے۔اس سال میلہ 28 مئی کو نہ صرف کشمیری پنڈتوں بلکہ وادی کشمیر کے مقامی لوگوں نے بھی بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا۔اپنے ٹویٹ میں، مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ ’’کشمیر میں جیشٹھ اشٹمی پر منعقد ہونے والا کھیر بھوانی میلہ کشمیری پنڈت بہنوں اور بھائیوں کے روحانی دائرے میں ایک مقدس مقام رکھتا ہے۔
میلے میں 25000 سے زائد عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کے سی اے پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور مقامی انتظامیہ کو کھیر بھوانی میلے کی کامیابی سے تکمیل پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ماں کھیر بھوانی کا الہی کرم ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے۔کھیر بھوانی میلہ 26 مئی کو شروع ہوا تھا اور 28 مئی یعنی جیشتھ اشٹمی کو اختتام پذیر ہوا۔ میلے کے پہلے دن جموں سے 107 بسوں میں 2500 سے زیادہ عقیدت مند مندر پہنچے۔ضلع انتظامیہ گاندربل کی جانب سے عقیدت مندوں کے آرام سے قیام کے لیے جامع اور وسیع انتظامات کیے گئے تھے۔ ضلع پولیس گاندربل، این جی اوز، سرکاری ملازمین، سیاسی جماعتوں وغیرہ نے اپنے خیمے لگائے اور عقیدت مندوں کو ریفریشمنٹ فراہم کی۔ عقیدت مندوں کے کھانے کی دیکھ بھال کے لیے دس لنگر بنائے گئے تھے۔28 مئی کی شام کی آرتی / پوجا کے ساتھ، میلہ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔
کشمیری پنڈتوں اور دیگر مقامی برادریوں نے اپنے پیاروں اور معاشرے کی امن، خوشحالی اور خوشی کے لیے دعا کی۔جیشٹھ اشٹمی کے مبارک موقع پر، تقریباً 18,000 کشمیری پنڈتوں اور عقیدت مندوں نے گزشتہ سال مشہور ماتا کھیر بھوانی مندر کا دورہ کیا تھا۔ کھیر بھوانی کو کشمیری پنڈتوں کا دیوتا مانا جاتا ہے، جن کی وہاں کافی مانیتا ہے۔ برسوں کے دوران، کھیر بھوانی میلہ کشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی علامت بن گیا ہے۔
