ویب ڈیسک
ایران میں حکام نے کہا ہے کہ ’دہشت گرد حملوں‘ کے نتیجے میں ہونے والے دو دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ملک کے جنوبی شہر کرمان میں یہ دھماکے ایک تقریب کے دوران ہوئے جو سنہ 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے جنرل قاسم سلیمانی کی یاد میں منعقد کی گئی تھی۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے کرمان صوبے کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ’دھماکے دہشت گرد حملوں کے باعث ہوئے۔‘
ایران کی ایمرجنسی سروسز کے ایک ترجمان بابک یکتاپرست نے بتایا کہ حملوں میں 100 سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ 170 افراد زخمی ہیں۔
اس سے قبل سرکاری ٹیلی ویژن نے جنوب مشرقی شہر کرمان میں تقریب کے دوران پہلے اور پھر دوسرے دھماکے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ کم از کم 100 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
قبل ازیں نیم سرکاری نورنیوز نے بتایا تھا کہ ’قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر گیس کے کئی سلنڈر پھٹ گئے۔‘
ایران کے سرکاری میڈیا نے ابتدائی طور پر ایک مقامی اہلکار کے حوالے سے بتایا تھا کہ ’ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکے گیس سلنڈروں سے ہوئے یا دہشت گرد حملہ تھا۔‘
سرکاری ٹی وی نے ریڈ کریسنٹ کے امدادی کارکنوں کو تقریب میں زخمی لوگوں کو طبی امداد دیتے ہوئے دکھایا۔
تقریب میں سینکڑوں شہری جنرل سلیمانی کی برسی کے موقع پر جمع تھے۔
کرمان صوبے کے ہلال احمر کے سربراہ رضا فلاح نے سرکاری ٹی وی کو بتایا تھا کہ ’ہماری ریپڈ رسپانس ٹیمیں زخمیوں کو نکال رہی ہیں، لیکن ہجوم کی وجہ سے سڑکوں پر رکاوٹ ہے۔‘
