کوچی۔17؍جنوری:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کیرالہ کے شہر کوچی میں 4000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے تین بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کیا۔ آج افتتاح کیے جانے والے پروجیکٹوں میں کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل) میں نیو ڈرائی ڈاک (این ڈی ڈی)، سی ایس ایل کی بین الاقوامی جہاز کی مرمت کی سہولت (آئی ایس آر ایف) اور کوچی کے پوتھووپیین میں انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کا ایل پی جی درآمدی ٹرمینل شامل ہیں۔ یہ بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ،ہندوستان کی بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے شعبے کو تبدیل کرنے اور اس میں صلاحیت اور خود کفالت پیدا کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے عین مطابق ہیں۔بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ساتھ اس وقت شمولیت اختیار کی جب یہ چار پروجیکٹ آج یہاں سی ایس ایل میں قوم کے نام وقف کیے گئے۔امرت کال کے دوران، ہندوستان کو ’وکست بھارت‘ بنانے کے سفر میں ہر ریاست کے کردار پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے زمانہ قدیم میں ہندوستان کی خوشحالی کے دورمیں بندرگاہوں کے کردار کو یاد کیا اور بندرگاہوں کے لئے اسی طرح کے کردار کا تصور کیا، جب ہندوستان نئی پیش قدمی کر رہا ہے اور عالمی تجارت کا ایک بڑا مرکز بن رہا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کوچی جیسے بندرگاہی شہروں کی طاقت کو بہتر بنانے میں لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ، بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور ساگرمالا پروجیکٹ کے تحت بندرگاہوں کے بہتر رابطے کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم نے ملک کی سب سے بڑی خشک گودی کا ذکر کیا، جو آج کوچی کو ملی ہے۔ جہاز سازی، جہاز کی مرمت اور ایل پی جی امپورٹ ٹرمینل جیسے دیگر پروجیکٹس بھی کیرالہ اور ملک کے جنوبی علاقے میں ترقی کو رفتار دیں گے۔ انہوں نے کوچی شپ یارڈ کے ساتھ ’میڈ ان انڈیا‘ طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کی تعمیر کے اعزاز کا بھی ذکر کیا۔ نئی سہولیات، شپ یارڈ کی صلاحیتوں میں کئی گنا اضافہ کریں گی۔
وزیر اعظم نے گزشتہ 10 سالوں میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے شعبے میں کی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس سے ہندوستان کی بندرگاہوں میں نئی سرمایہ کاری آئی ہے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی بحری جہازوں سے متعلق قوانین میں اصلاحات کی وجہ سے، ملک میں بحری جہازوں کی تعداد میں 140 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے اندر، اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے استعمال سے مسافروں اور مال برداری اور اس کی نقل وحرکت کو بڑا فروغ ملا ہے۔
