سرینگر /یکم فروری:
فوج آپریشنل تیاریوں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے تبدیلی سے گزر رہی ہے کی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تعینات فوج کیلئے امن بحالی پہلی ترجیح ہے تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ سرحد پار کی درپردہ جنگ کشمیر میں امن کیلئے ہنوز خطرہ ہے ۔ سی این آئی کے مطابق پونے شہر میں بمبئی سیپرس وار میموریل سنچری کے ری یونین اور یادگاری پریڈ کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ ہندوستانی فوج ایک تبدیلی سے گزر رہی ہے اور اس نے آپریشنل تیاریوں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے روڈ میپ کا ایک وسیع خاکہ تیار کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرمی رجمنٹس اور دیگر یونٹوں میں اگنیوروں کا جذب اور انضمام ایک اہم مسئلہ ہے جس پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ بمبئی سیپرز کی تاریخ بہادری، قربانی اور ہمت سے بھری پڑی ہے اور اس نے میدان جنگ میں، امن کے وقت، کھیلوں اور کئی دیگر شعبوں میں اپنی کام کی کارکردگی، عزم، محنت اور تربیت کے ذریعے نام کمایا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آنے والے سالوں میں یہ کوششیں پیشہ ورانہ مہارت اور آپریشنل تیاریوں میں اضافہ کریں گی اور ہم جنگی چیلنجوں کا بخوبی مقابلہ کر سکیں گے۔جنرل پانڈے نے یہ بھی کہا کہ اگنی پتھ اسکیم انسانی وسائل کے انتظام کے میدان میں ایک اہم قدم ہے۔فوجی سربرا ہ جنرل منوج پانڈے نے کہا ملک کی فوج نظم وضبط میں یقین رکھتی ہے اور اس کی مثالیں دیکر ممالک اپنی فوجیوں کے سامنے رکھتی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کے سامنے ملک بھر میں کئی ایک چلینج درپیش ہیں جن سے نمٹنے کیلئے فوج بہتر انداز میں کام کر رہی ہے ۔
کشمیر میں سرحد پار کی طرف سے چھیڑی گئی درپردہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے فوجی سربرا ہ نے کہا نے کہا کہ درپردہ جنگ ہی کشمیر میں امن کیلئے بڑا خطرہ ہے اور اس خطرے سے نمٹنے کیلئے ہر سطح پر سیکورٹی فورسز کو کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فوج نے نہ صرف ملی ٹینسی کا مقابلہ کرنے میں ملک بھر میں اپنا نام کمایا ہے بلکہ خیر سگالی جذبے کے تحت فوج نے آپریشن سدبھاونا کے تحت بھی اپنی کاروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔
