• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

فلاحی کام قرآن و حدیث کی روشنی میں

Online Editor by Online Editor
2024-02-01
in جمعہ ایڈیشن
A A
فلاحی کام قرآن و حدیث کی روشنی میں
FacebookTwitterWhatsappEmail

زیبا نسیم

یاایّھاالذ ین اٰمنوانفقومما رزقنٰکم من قبل ان یأتی یوم لا بیع فیہ ولا خلّۃ ولا شفاعۃ ! البقرہ۔254

ایمان والوجوہم نےتمہیں دے رکھا ہے اس میں سے خرچ کرتے رہواس سے پہلے کہ وہ دن آجائےجس میں نہ تجارت ہے نہ دوستی اور نہ شفاعت۔

قرآن کریم میں یہ ہے فلاحی کاموں کے لیے اللہ تعالی کی ترغیب۔فلاحی کاموں سے مراد وہ کام ہیں جو انسانی بھلائی اور معاشرتی ترقی کے لئے کئے جاتے ہیں۔ فلاحی کاموں میں شامل ہو سکتے ہیں۔ غریبوں ، مسکینوں ، یتیموں ، بیماروں اور دوسرے محتاج افراد کو مالی ، معنوی اور دیگر امداد فراہم کرنا۔۔۔ تعلیم ، صحت ، روزگار ، مسکن ، نقل و حمل ، تفریح اور دیگر سہولیات کا انصاف اور برابری سے تقسیم کرنا – علم ، فن ، تاریخ ، ثقافت اور دین کو فروغ دینا اور محفوظ رکھنا۔۔۔ قدرتی وسائل اور ماحول کو بچانا اور صاف ستھرا رکھنا۔۔۔ انصاف ، امن ، برادری اور محبت کا پروپگنڈا کرنا اور تشدد ، نفرت اور تعصب کا مقابلہ کرنا۔۔۔ یہ سب خدمت خلق کے کام ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ خدمت انسانیت میں مسلم اور غیر مسلم میں فرق نہیں ۔ اگر کوئی غیر مسلم بھی ہمدردی اور مدد کا مستحق ہو تو اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ وہ بھی اللہ کابندہ ہے ۔ مذہب کی روشنی ہمیں یہی بتاتی ہے کہ ہمیں چاہئے کہ ضرورت مند انسانوں سے محبت اور ہمدردی کریں اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد دیں تا کہ اللہ کی رضا حاصل ہو ۔

انسانیت کا جنم مذہب کی کوکھ سے ہوا ،دنیا کے ہر مذہب نے انسانیت کا سبق دیا ۔ دنیا کو انسانیت کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ ۔۔۔۔ترمذی شریف کی روایت کے مطابق ۔۔۔ تم زمین والوں پر رحم کرو آ سمان والا تم پررحم فرمائے گا ۔اسی طرح بخاری اور مسلم کی روایت ہے جو بندوں پر رحم نہیں کرتا اللہ بھی اسے اپنی رحمت سے محروم کر دیتا ہے۔

تقریبا بائیس آیتیں قرآن میں ایسی ہیں جن میں یتیم سے متعلق خصوصی تعلیمات دی گئی ہیں اسلام نے کھانا کھلانے کی جہاں بھی ترغیب دی ہے اس میں یتیم کا خاص طور پر ذکر کیا ہے۔ اسے ایک بڑا کار خیر قرار دیا گیا ہے۔اس پر زبردست اجرو ثواب کا وعدہ کیا ہے، اس کے علاوہ ان کے تحفظ، بہتر نشوونما ، اچھی تعلیم وتربیت اور ان پر خصوصی شفقت کا حکم دیا ہے۔ تاکہ باغ انسانیت کے یہ پھول مرجھانے نہ پائیں۔ اگر وہ ایک مالی سے محروم ہوتے ہیں تو اس کی جگہ سیکڑوں مالی حرکت میں آئٗیں۔اس طرح سے دیکھ بھال کریں کہ اس کی خوشبوساری امت کے مشام جاں کو معطر کردے۔

پیغمبر اسلام کی نظر میں پیغمبر اسلام کے شب و روز اسی فکر وعمل میں بسر ہوتے کہ کس طرح خلق خدا کی خدمت کی جائے اور ان کے مسائل کو حل کیا جائے۔ اس میں امیرو غریب، بچے بوڑھے اور مردو عورت کی کوئی تخصیص نہ تھی۔ نہ ہی ان کے درمیان کوئی تفریق برتی جاتی تھی۔ پیغمبر اسلام نے خدمت کے معاملہ میں مکمل عالم انسانیت کو ایک خاندان کا درجہ دیا ۔

بہتر طریقہ کیا ہے ضرورت مند اور مستحق کی مدد کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اسے مستقل روزگار فراہم کرنے میں مدد دی جائے ۔ بھیگ مانگنے اور سوال کرنے کی اسلام میں سخت ممانعت ہے اور اس عمل کو نبی کریم نے نا پسند کیا ہے ۔ بد قسمتی سے آج مسلمان معا شروں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر اس کو پیشے کے طور پر اختیار کر لیا ہے جس کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی ہونی چا ہئے اور حقیقی مستحقین کو ان کا حق بغیرطلب کئے ملنا چاہئے

امام احمد اور امام ترمذی نے روایت بیان کی ہے رحم اور ہمدردی تو اس شخص کے دل سے نکال دی جاتی ہے جو بد بخت ہو ۔ ہمیں چاہئے کہ ضرورت مند انسانوں سے محبت اور ہمدردی کریں اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد دیں تا کہ اللہ کی رضا حاصل ہو ۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ عہد حاضر میں سماجی خدمات کی جانب کافی توجہ دی گئی ہے۔ اس کے لیے سوشیالوجی کے نام سے مستقل مضمون اسکول کالج میں متعارف کرایا گیا ہے، اوراس میں پی ایچ، ڈی کی سطح تک تعلیم دی جاتی ہے، اس کام کے لیے دنیا میں ہر جگہ ہزاروں این جی اوز قائم ہیں۔ جنہوں نے سماجی خدمات کو ہی اپنا مشن بنایا ہوا ہے۔مگر آج مسلمان مختلف مصائب کے امراض میں مبتلاء ہیں جن کا علاج صرف او رصرف نیک اعمال ہیں۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کے ہم نے جس دینِ اسلام کو قبول کیا ہے اس دین کے تمام ارکان پر عمل کریں اورزندگی کے ہر شعبہء میں سدھار پیدا کریں۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

او آئی سی اور مسئلہ فلسطین

Next Post

مسلسل خشک سالی!گناہوں یامسلسل آلائشوں کا نتیجہ ؟

Online Editor

Online Editor

Related Posts

معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

2024-11-01
Next Post
مسلسل خشک سالی!گناہوں یامسلسل آلائشوں کا نتیجہ ؟

مسلسل خشک سالی!گناہوں یامسلسل آلائشوں کا نتیجہ ؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan