نئی دلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن کو فون کیا اور انہیں دوبارہ اعلیٰ عہدے پر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ اپنی ٹیلی فونک بات چیت کے دوران، دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-روس ‘ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ’ کو وسعت دینے کی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ ایکس پر روسی صدر کے ساتھ اپنی بات چیت کی تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے پوسٹ کیا، "صدر پوتن سے بات کی اور انہیں روسی فیڈریشن کے صدر کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ ہم نے باہمی تعلقات کو مزید گہرا اور وسعت دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔اس سے پہلے، پیر کے روز، پی ایم مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے صدر پوتن کو ان کے دوبارہ انتخاب پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری اور عوام کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے منتظر ہیں۔
پی ایم مودی نے پہلے اپنےایکس ہینڈل سے پوسٹ کیا کہ مسٹر ولادیمیر پوتن کو روسی فیڈریشن کے صدر کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد۔آنے والے سالوں میں ہندوستان اور روس کے درمیان وقتی تجربہ شدہ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ روس میں مقیم طاس نے روسی فیڈریشن کے سنٹرل الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں پوتن نے 70 فیصد انتخابی پروٹوکول پر کارروائی کے نتیجے میں 87.17 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ کمیونسٹ پارٹی آف رشین فیڈریشن کے امیدوار نکولائی کھریٹونوف 4.1 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے جبکہ نیو پیپلز پارٹی کے امیدوار ولادیسلاو داوانکوف 4.8 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔لبرل ڈیموکریٹک پارٹی آف رشیا (ایل ڈی پی آر) کے امیدوار لیونیڈ سلٹسکی نے گنتی کے محض 3.15 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
پیوتن کو 2018 کے انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے جہاں انہوں نے کل گنتی ووٹوں کا 76.69 فیصد حاصل کیا۔ رپورٹس کے مطابق، دیگر امیدواروں کی کارکردگی 2018 میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے سابقہ حریفوں کے مقابلے میں کم تھی۔یہ پہلا موقع تھا جب روس میں صدارتی انتخابات کے لیے ریموٹ الیکٹرانک ووٹنگ کا استعمال کیا گیا۔ 28 علاقوں میں رہائشیوں نے وفاقی پلیٹ فارم کا استعمال کیا جبکہ ماسکو میں لوگوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارم پر ووٹ کاسٹ کیا۔ وفاقی پلیٹ فارم پر آن لائن ووٹنگ کے لیے حتمی ٹرن آؤٹ 94 فیصد رہا، یعنی 4.4 ملین افراد نے آن لائن ووٹ ڈالے۔ ماسکو میں، تقریباً 3.7 ملین الیکٹرانک بیلٹ جاری کیے گئے، جن میں وہ ووٹرز بھی شامل تھے جنہوں نے پولنگ اسٹیشنوں پر خصوصی ٹرمینل استعمال کیے تھے۔
