• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت

Online Editor by Online Editor
2022-05-13
in جمعہ ایڈیشن, مضامین
A A
اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:وسیم احمد خان اصلاحی
اسلام فرد کی تربیت کرنے کو پہلی ترجیح دیتا ہے ۔ جب تک ایک فرد اسلام کے سانچے میں نہ ڈالا جائے معاشرے کو بہتر نہیں بنایا جاسکتا ہے ۔ اسلام نے اجتماعی عبادات کے ساتھ تنہا عبادات کو بھی لازم بنایا ہے ۔ یہ بات صاف ہے کہ ایسی عبادات کا مقصد فرد کی تربیت اور اس کو صالح بنانا ہے ۔ صالح معاشرہ جب ہی وجود میں آسکتا ہے کہ اس معاشرے کے افراد صالح ہوں ۔ اسلام جس نظام کو رائج کرنا چاہتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ فرد اور خاندان اس نظام کی بنیادوں سے واقف ہوں ۔ محض واقفیت کافی نہیں بلکہ اس کو ذاتی زندگی کا حصہ بنانے کے لئے تیار ہوں ۔ اسلام ایک مضبوط اخلاقی ، روحانی ، معاشی اور معاشرتی نظام کی تبلیغ کرتا ہے ۔ ایسے نظام کی ترویج سے پہلے ایک فرد کو اللہ کا بندہ بنانے بلکہ نیک بندہ بنانے پر زور دیتا ہے ۔ کوئی بھی معاشرہ ہو اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا ہے جب تک اس کے افراد اس کے تئیں مخلص نہ ہوں ۔ دنیا میں جو بھی نظریے اور نظام رائج ہوئے اسی وقت تک قائم رہ پائے جب تک لوگ انفرادی سطح پر اس کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے رہے ۔ یورپ ، ایشیا اور افریقہ میں پچھلی کئی صدیوں کے دور مختلف انقلاب آئے ۔ نظام بدلے گئے ۔ یہ جب ہی ممکن ہوا کہ لوگ اس کے کواہش مند تھے ۔ کئی سالوں اور دہائیوں تک قائم رہنے کے بعد یہ نظام اس وقت گر کر تباہ ہوگئے جب لوگ ان کے ساتھ محبت کرنے سے احتراز کرتے گئے ۔ اس کے بجائے کئی مذاہب صدیوں سے محفوظ ہیں ۔ کیونکہ لوگ انفرادی سطح پر ان سے قرب اور عقیدت رکھتے ہیں ۔ کئی مذاہب ایسے ہیں جو عقل اور سوچ سے ماورا ہیں ۔ انسانی عقل ان کے ساتھ میل نہیں کھاتی ۔ اس کے باوجود لوگ ان سے جڑے ہیں اور ایسے مذاہب کے پیرو کار سختی سے ان پر کاربند ہیں ۔ یہ جب ہی ممکن ہے کہ ایک فرد کی پیدائش سے لے کر بڑھاپے تک اس کے دائرے کے اندر تربیت ہوئی ہے ۔ فرد کسی نظریے سے جڑ جائے اور اس کو پوری طرح سے قبول کرے تو اس سے الگ ہونے کے لئے تیار نہیں ہوتا ۔ اسلام نے اسی حوالے سے فرد کی تربیت کرنے پر زور دیا ہے ۔ جس زمانے میں بھی ایک فرد کی تربیت کو چھوڑ کر سماج کے اندر انقلاب لانے کی کوشش کی گئی ایسی کوشش دیرپا اور نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئی ۔ صوفیا کے لئے یہ بات سب سے مقدم تھی ۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی ان کی مخاصمت پر تیار ہوا نہ ان کا راستہ روکا جاسکا ۔ اسلام کو مضبوط کرنے کے لئے ان کی واحد کوشش فرد کی تربیت ہوتی تھی ۔ یہ لوگ اپنے مریدوں کو ذاتی محاسبے پر آمادہ کرتے تھے ۔ محاسبہ زور زبردستی کا عمل نہیں بلکہ ذاتی رغبت کا مادہ ہے ۔ ایسا مادہ پیدا ہوجائے تو فرد کی زندگی بدل جاتی ہے ۔ ایک فرد کی زندگی بدل جائے تو معاشرے کی تبدیلی میں دیر نہیں لگتی ۔
وہی معاشرہ مضبوط قرار دیا جاسکتا ہے جس کے اندر سکون اور اطمینان پایا جاتا ہو ۔ ایسے صحت مند معاشرے کے لئے ضروری ہے کہ ہر کوئی اپنا محاسبہ کرے اور دیکھے کہ اس کا رول کیا ہے ۔ ایک فرد معاشرے کے اندر اپنا رول ادا کرنے سے الگ ہوجائے تو معاشرہ خود بہ خود زوال کا شکار ہوجاتا ہے ۔ ایسے معاشرے زیادہ دیر کے لئے قائم نہیں رہ پاتے ہیں ۔ مسلم معاشرے کے لئے یہ بنیادی ضرورت قرار دی گئی ہے ک اس کے افراد عبادت گزار ہونے کے ساتھ متحرک اور مضبوط ہوں ۔ ایسا جب ہی ممکن ہے کہ ہر فرد اپنے آپ پر نظر ڈالے اور اس چیز کا تجزیہ کرے کہ وہ کس حیثیت کا مالک ہے ۔ اس کی ذات اسلام کے سانچے میں ڈھل جائے تو دوسروں کے لئے پر کشش بن پائے گی ۔ ایسا نہ ہوتو دوسریا س سے نفرت کرنے لگیں گے ۔ کسی مسلمان کے ساتھ نفرت اسلام سے دوری کی وجہ بن جاتی ہے ۔ اسلام کسی مسلمان کی ذات پر کشش نہ بناسکے تو دوسروں کو اپنی طرف راغب نہیں کرسکتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو کھانے پینے کے آداب سکھائے ہیں ۔ اٹھنے بیٹھنے اور چلنے پھرنے کا طریقہ سمجھایا ہے ۔ کمائی کے ذرایع سمجھائے ہیں ۔ ظلم سے دور رہنے اور مضلوم سے ہمدردی رکھنے کی تغیب دی ہے ۔ دوسروں پر خرچ کرنے کو عبادت قرار دیا ہے ۔ ایسا ایک فرد سے شروع ہوکر پورے معاشرے تک پھیلا دیا گیا ہے ۔ لیکن اصل ٹارگٹ فرد کو بنایا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے نبوت کے تئیس سال اپنے صحاب کی تربیت میں گزارے ۔ ایک لمحے کو بھی اس کام سے اجتناب نہیں کیا ۔ امن کا ماحول ہو یا جنگ کے حالات ہوں ۔ ہر طرح کے حالات میں صحابہ کی تربیت پر توجہ مبذول رہی ۔ مدینے کے اندر مضبوط سٹیٹ قائم ہونے کے بعد یہ فکر کرتے رہے کہ صحابہ کی ذاتی زندگی زوال کی شکارنہ ہوجائے ۔ پھر نبی ؐ کے دنیا سے چلے جانے اور اصحاب رسول ؐ کا زمانہ گزرنے کے ساتھ فرد کی تربیت میں کمی آنے لگی ۔ یہاں تک کہ مال وزر کے انبار لگ گئے ۔ ذاتی تربیت سے ہاتھ کھینچ گیا تو اجتماعی زندگی کے رنگ میں بھنگ پڑگیا ۔ پھر وہ تمام برائیاں لوٹ کر آئیں جن کو اسلام کے ظہور نے پائوں تلے روند دیا تھا ۔ اس کی ایک ہی وجہ رہی کہ ذاتی زندگی تربیت سے خالی کردی گئی ۔ وہ لوگ نہ رہے جو خود صالح تھے اور دوسروں کو صالح بننے کا مشورہ دیتے تھے ۔ وہ اپنا محاسبہ کرتے تھے اور دوسروں کو محاسبہ کرنے پر آمادہ کرتے تھے ۔ ان کا ایک ہی نعرہ تھا کہ اپنا محاسبہ کرلو اس سے پہلے کہ آپ کا محاسبہ کیا جائے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

چار اپریل سے ابتک جنگجووں کے حملے میں دوکشمیری پنڈت از جان، ایک زخمی

Next Post

پلوامہ میں مشتبہ جنگجوؤں کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا پولیس اہلکار دم توڑ گیا

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
Next Post
تخریبی سرگرمیوں کیلئے استعمال شدہ جائیدادوں کو ضبط کرنے کا کیا گیا آغاز:پولیس

پلوامہ میں مشتبہ جنگجوؤں کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا پولیس اہلکار دم توڑ گیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan