سری نگر10 ستمبر:
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت یومیہ اجرت والوں کی قسمت کا فیصلہ جلد کرے گی کیونکہ ان کا مطالبہ جائز ہے اور حکومت ان سے انکار نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس ماہ دیہاڑی داروں کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
ایل جی نے کہا جموںو کشمیر میں اب حریت کی کال کہیں نظر نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا سال رواں میں اب تک 182عسکریت پسند مارے گئے جن میں سے 44 غیر ملکی تھے، 89 ماڈیولز کا بھانڈا پھوڑ دیا گیا۔ جموںو کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے ان باتوں کا اظہار جموں میں ایک نجی ٹی وی چنل گلستان کی جانب سے سے کنکلیو کے دوران کیا ہے۔یومیہ اجرت والوں کی قسمت کا فیصلہ جلد کرے گی کیونکہ ان کا مطالبہ جائز ہے اور حکومت ان سے انکار نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس ماہ دیہاڑی داروں کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔انہوں نے کہا یہ ڈیلی ویجر ملک میں ڈیلی ویجروں ،کی کوئی سکیم نہیں ہے ۔اور کسی کو بھی اس طرح بھرتی نہیں کیا جاتا ہے لیکن جموںوکشمیر میں ایسا کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا یہ سب پرانے وقتوں میں ہوئی ہے اب یہ بوج ہم پر پرا ہے اسی لئے ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ۔انہوں کہ یہ زمہداری دی گئی ہے کہ اس مہنے کی آخر تک اپنا رپورٹ پیش کرے گی۔اور یہ بتائیے کہ کیا روڑ میپ ہے ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ۔تاہم ان کے مسائل کو حل کیا جا سکے ۔
خیال رہے جموں میں محکمہ جل شکتی کے ملازمین کافی مدت سے دھرنے پر بیٹھے ہیں ایک اندازے کے مطابق جموں و کشمیر میں مختلف محکموں میں 80ہزار کے قریب ڈیلی ویجر کام کر رہے ہیں۔ منوج سنہا نے قریب ایک گھنٹے تک تقریر کی ہے۔ جس میں انہوں بہت سارے معاملات کو اجاگر کے انکی ذکر کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے جبکہ حریت کی بند کال کا اثر اب کشمیر میں کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔
حالیہ ایس آئی اور FAAکے لسٹ کو منسوج کرنے کے بارے میں ایل جی نے کہا کہریکروٹمنوٹوں کو ہم کو مسنوخ کرنا پڑا۔جس کے بعد لوگوں نے بتایا یہ زیادتی ہے ۔انہوں نے کہا وہ دن بیت گئے جب جموںو کشمیر میں نوکریا بیچی جاتی تھی۔انہوں نے کہا اب جموںو کشمیر میں نوکری بیچنے اور خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا جو بھی لوگ ایسا کریں گے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔۔انہوں نے کہا آپ یاد رکھیں منسوخ لسٹوں میں ملوث سبھی افراد کے خلاف سخت قانی کارروائی ہوگی۔چاہے وہ کتنے بھی بڑے رسوخ والے کیوں نہ ہوں۔انہوں نے کہا جو بھی نوجوان مجھے سن یا دیکھ رہے ہیں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ ان کے میرٹ کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
منوج سنہا نے مل ٹنسی کی ذکر کرتے ہوئے کہا جتنے بھی ملی ٹینٹ یہاں مارے گئے ہیں وہ غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے کوئی بھی کسی بڑے گھر کا نہیں تھا۔انہوں نے کہا جموںو کشمیر میں امن کو خریدا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا ۔اب یہاں شانتی قائم ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کی کوششیں کی جائیں گی جبکہ عسکریت پسندوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور جو بھی امن و امان کی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اسے ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔
ایل جی نے جموں میں ایک تقریب کے دوران اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی اور پرامن ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور انہیں بخشا نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سال تقریباً 182 عسکریت پسند مارے گئے جن میں سے 44 غیر ملکی تھے اس کے علاوہ دہشت گردی کے 89 ماڈیولز کا بھانڈا پھوڑ دیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں سے ہمیشہ امن خریدنے کا سودا کیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، امن قائم ہوگا۔(کے این ایس)
