نئی دہلی/ممبئی،30 ستمبر:
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے مسلسل چوتھی بار پالیسی ساز سود کی شرح میں اضافہ کیا ہے۔ ریزرو بینک نے ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ اس اضافے کے بعد ریپو ریٹ 5.40 فیصد سے بڑھ کر 5.90 فیصد ہو گیا ہے جو تین سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ریپو ریٹ میں اضافہ ہوم لون، آٹو اور پرسنل لون جیسی ہر چیز کو مہنگا بنا سکتا ہے اور آپ کو زیادہ ای ایم آئی ادا کرنا ہوں گے۔
ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا۔ داس نے تین روزہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے جائزہ اجلاس کے بعد کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایم پی سی کے 6 میں سے 5 اراکین نے اکثریت سے ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ریزرو بینک نے رواں مالی سال میں ریپو ریٹ میں 1.90 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
شکتی کانت داس نے مالی سال 23-2022 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 7.2 فیصد سے کم کر کے 7 فیصد کر دی ہے۔ آر بی آئی کے گورنر داس نے کہا کہ ہندوستان کی جی ڈی پی کی ترقی آج بھی سب سے بہتر ہے۔
موجودہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں مانگ بہتر رہنے کی وجہ سے معاشی ترقی 6.3 فیصد رہ سکتی ہے۔ وہیں رواں مالی سال کے لیے خوردہ افراط زر کا تخمینہ 6.7 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس ڈی ایف 5.15 فیصد سے بڑھا کر 5.65 فیصد کر دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ریزرو بینک نے بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مئی میں ریپو ریٹ میں 0.40 فیصد، جون میں 0.50 فیصد اور اگست میں 0.50 فیصد کا اضافہ کیا تھا۔ اس طرح سے، موجودہ مالی سال میں آر بی آئی نے مئی سے لیکر اب تک پالیسی سود کی شرح ریپو ریٹ میں 1.90 فیصد اضافہ کیا ہے، جو بڑھ کر 5.90 فیصد ہو گیا ہے۔
