نئی دہلی، 09اکتوبر:
بھارت اور پاکستان ایک بار پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں 23 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے۔ اس سے قبل ایشیا کپ 2022 میں دونوں ٹیمیں دو بار آمنے سامنے ہوئی تھیں جس میں ایک بار پاکستان اور ایک بار بھارت نے کامیابی حاصل کی تھی۔ اگر آئی سی سی ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو اس میں ہندوستانی ٹیم اب بھی پاکستان پر حاوی ہے۔ بھارت نے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کو 7 بار شکست دی ہے جب کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کے ہاتھوںپاکستانی ٹیم کو 5 بار شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اب پاک بھارت مقابلے کے حوالے سے پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اعتراف کیا ہے کہ غلبہ کی وجہ سے بھارت نے پاکستان کو سائیڈ لائن کر کے انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ سے مقابلہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ شاہد آفریدی کا ماننا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کھیل کے حوالے سے نقطہ نظر میں تبدیلی کے ساتھ حالات بدل رہے ہیں۔
شاہد آفریدی نے ایک ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس دھونی کی کپتانی میں بھارت نے پاکستان کے بارے میں اپنا رویہ اور نظریہ تبدیل کر دیاتھا۔ آفریدی نے کہا کہ اگر آپ بھارتی ٹیم کو دیکھیں تو پچھلے کچھ سالوں میں دھونی کے دور میں انہوں نے اپنا انداز بدل لیا تھا۔ انہوں نے پاکستان کو ،جو پہلے پاکستان بھارت مقابلہ ہوا کرتا تھا، اسے یکسر تبدیل کر دیا تھا،،کیوں کہ وہ مسلسل جیت رہے تھے۔ ایم ایس دھونی کے دور میں پاکستان کو بھارت صفر سمجھتا تھا۔یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنا رویہ تبدیل کر لیاتھا اور آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ میں اس سطح کے ٹاپ بلے بازوں سے مقابلہ کرنا شروع کر دیا تھا۔
آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ میں پاکستان سے معافی مانگتا ہوں اور کہتا ہوں کہ بھارت نے ہمارے ملک کو سائیڈ پر رکھا تھا لیکن اب وہ چیزیں واپس آرہی ہیں۔ بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نے اپنا انداز بدلا اور اب سب کچھ بدل رہا ہے۔ کسی بھی ٹیم کے لیے نقطہ نظر بہت اہم ہوتا ہے اور یہ فیصلہ کرتا ہے کہ آپ خود کو کس سطح پر رکھنا چاہتے ہیں۔
