چٹان ویب ڈیسک
چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ کہ بیجنگ نے عالمی سفارت کاری میں ’سرد جنگ کی ذہنیت‘ کی مخالفت کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شی جن پنگ نے گریٹ ہال آف پیپل میں کمیونسٹ پارٹی کے مندوبین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’چین ہر طرح کی بالادستی اور طاقت کی سیاست کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، سرد جنگ کی ذہنیت کی مخالفت کرتا ہے، دوسرے ممالک کی ملکی سیاست میں مداخلت کی مخالفت کرتا ہے، دوہرے معیار کی مخالفت کرتا ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بدعنوانی کے خلاف ان کے کریک ڈاؤن نے ملک کی حکمران کمیونسٹ پارٹی اور فوج کے اندر موجود ’سنگین خفیہ خطرات‘ کو ختم کر دیا ہے۔
شی جن پنگ نے بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپل میں سی سی پی کے نمائندوں کو بتایا کہ ’بدعنوانی کے خلاف جنگ نے زبردست فتح حاصل کی ہے اور اسے جامع طور پر مضبوط کیا گیا ہے جس سے پارٹی، ریاست اور فوج کے اندر موجود سنگین خطرات کو ختم کیا گیا ہے۔‘
تائیوان کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ چین کبھی بھی تائیوان پر طاقت کے استعمال کو ترک کرنے کا عہد نہیں کرے گا۔چینی صدر نے کہا کہ تائیوان کے مسئلے کو حل کرنا خود چینی عوام کا معاملہ ہے اور اسے چینی عوام کو ہی حل کرنا چاہیے۔
’ہم سب سے زیادہ خلوص اور عظیم کوششوں کے ساتھ پرامن اتحاد کے امکانات کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے تاہم طاقت کے استعمال کو ترک کرنے کا کبھی بھی عزم نہیں کریں گے اور تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا اختیار محفوظ رکھیں گے۔‘انہوں نے واضح کیا کہ ’چین خود مختار، جمہوری تائیوان کو اپنی سرزمین کے حصے کے طور پر دیکھتا ہے۔‘
