سرینگر/12نومبر:
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ اساتذہ اور طلباءکی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ خیالات کی طاقت کو بروئے کار لائیں، ایک ایسے کلچر کو فعال کریں جو اختراع کی حمایت کرے اور صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان خلیج کو ختم کرے۔انہوں نے کہاکہ معاشرے پر ٹیکنالوجی کے اثرات اور صنعت کو قیمتی انسانی وسائل فراہم کرنے میں NIT جیسے اداروں کے کردار کو نمایاں کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صنعتی ترقی، توانائی کی حفاظت اور شہری کاری کے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی سے چلنے والی جدت اور نئی ٹیکنالوجیز کو مسلسل اپنانے کی ضرورت ہے۔سی این آئی کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سری نگر کے گیسٹ ہاوئوس اور کھیلوں کی سہولیات کا افتتاح کیا۔این آئی ٹی سری نگر کے اپنے دورے کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے فیکلٹی ممبران سے بات چیت کی اور سماج پر ٹیکنالوجی کے اثرات اور صنعت کو قیمتی انسانی وسائل فراہم کرنے میں این آئی ٹی جیسے اداروں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تکنیکی ترقی، جدت معاشی ترقی اور سماجی بہبود کا ایک لازمی محرک ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صنعتی ترقی، توانائی کی حفاظت اور شہری کاری کے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی سے چلنے والی جدت اور نئی ٹیکنالوجیز کو مسلسل اپنانے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے نئے آئیڈیاز تلاش کرنے میں قابل ستائش کام کرنے کے لیے این آئی ٹی سری نگر کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آئی ٹی میں اختراع اور انکیوبیشن کے شعبے میں پہلا تکنیکی اختراعی مرکز، گرینوویٹر اور ایم ایس ایم ای اسٹارٹ اپ سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ اساتذہ اور طلباءکی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ خیالات کی طاقت کو بروئے کار لائیں، ایک ایسے کلچر کو فعال کریں جو اختراع کی حمایت کرے اور صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان خلیج کو ختم کرے۔اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ اختراع کی طاقت معاشرے کو پھلنے پھولنے میں مدد دے سکتی ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے تکنیکی اداروں کو ذمہ داری سونپی کہ وہ معاشرے کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے انکیوبیشن اور انوویشن سینٹرز کو دوبارہ ایجاد کرنے کی کوشش کریں۔اندرون ملک اختراعی حل زندگی کی آسانی کے لیے سیکورٹی، تکنیکی اور صحت کی دیکھ بھال جیسے اہم شعبوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہمارے تعلیمی کیمپس کو تجسس کی حوصلہ افزائی اور پرورش کرنی چاہیے، طلبہ کو تحقیق کے لیے تحریک دینا چاہیے اور تجربات کے لیے بااختیار بنانے اور جگہ فراہم کرنی چاہیے۔ملک کے آئی آئی ٹی کے ذریعہ پیٹنٹ کے حصول میں درج کئی گنا اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے جدت کو فروغ دینے کے لئے ہر سال پیٹنٹ رجسٹریشن کا ہدف مقرر کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تحقیق کو بڑھانے، نئی خدمات کے لیے آئیڈیاز اور انسانی صلاحیت میں سرمایہ کاری کے لیے ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچہ بنانا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے این آئی ٹی سری نگر کی فیکلٹی اور انتظامیہ سے کہا کہ وہ این آئی ٹی کو ملک کے ٹاپ 20 اداروں میں شامل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں اور تہذیبی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس باوقار ادارے کو ملک کے بہترین اداروں میں سے ایک کے طور پر ترقی دیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ فیکلٹیز اور ڈائریکٹر این آئی ٹی سری نگر کو بھی روس اور ازبکستان کے ساتھ جاری کپاس کی صنعت اور خلائی ایپلی کیشن پراجیکٹس کے لیے مبارکباد دی۔اس موقعے پر ڈاکٹر راکیش سہگل، ڈائریکٹر این آئی ٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پچھلے تین سالوں میں رینکنگ میں بہتری حکومت کی طرف سے فراہم کردہ تعاون کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جس قسم کی حمایت مل رہی ہے، اس سے NIT نئی سطحوں پر پہنچے گا اور طلباءکے لیے بہت سے مواقع کھولے گا اور ان کی ہمہ گیر ترقی میں اپنا حصہ ڈالے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ‘نینو ٹیکنالوجی فار بیٹر لیونگ ‘ پر بین الاقوامی کانفرنس کے 8ویں ایڈیشن کا ایک بروشر بھی جاری کیا جس کا اہتمام این آئی ٹی سری نگر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (بی ایچ یو) وارانسی اور دیگر کئی معتبر اداروں کے اشتراک سے 25 سے 25 بجے تک کرے گا۔پروفیسر قیصر بخاری، رجسٹرار این آئی ٹی سری نگر نے اس موقع پر شکریہ کا کلمہ پیش کیا۔ پانڈورنگ کے پول، ڈویڑنل کمشنر کشمیر؛ وجے کمار، اے ڈی جی پی کشمیر؛ محمد اعجاز، ڈپٹی کمشنر سری نگر۔ اس موقع پر راکیش بلوال، ایس ایس پی سری نگر، مختلف محکموں کے ایچ او ڈیز اور دیگر فیکلٹی ممبران موجود تھے۔
