• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

حج2023 : پرانی حدبندیاں اور نئے ضوابط

Online Editor by Online Editor
2023-01-13
in جمعہ ایڈیشن
A A
سعودی عرب میں دس لاکھ عازمین حج کی آمد کیلئے انتظامات مکمل
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر: جی ایم بٹ

حج اور عمرہ کے لئے کووڈ 19 کی وجہ سے جو پابندیاں لگائی گئی تھیں سعودی حکومت نے انہیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کووڈ سے پہلے جس طرح آزادی اور اطمینان سے حجک یا جاتا تھا اس سال دوبارہ وہی صورتحال درپیش ہوگی ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت ہند کا سعودی فرمانروا کے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا ہے ۔ اس معاہدے کے مطابق ملک کے ایک لاکھ پچتھر عازمین کو اس سال حج پر آنے کی اجازت ہوگی ۔ سعودی حکومت نے انتظامات کا آغاز کیا ہے ۔ حکومت ہند نے بھی کئی بڑے اعلان کئے ہیں ۔ عازمین سے کہا گیا کہ اس سال عمر کی کوئی حد بھی مقرر نہ ہوگی ۔ نہ خواتین کے لئے محرم کا ساتھ ہونا ضروری ہوگا ۔ جو بھی چاہئے بڑے آرام سے حج کو جاسکتا ہے ۔ مرکزی حج کمیٹی کے علاوہ ذیلی حج کمیٹیوں نے بھی کام کا آغاز کیا ہے ۔ یاد رہے کہ عمرہ کے لئے کووڈ پابندیاں پہلے ہی اٹھائی گئی تھیں ۔ یہ تجربہ کامیاب رہا اور کسی بھی شخص کو صحت کی حوالے سے کسی بڑی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ اب حج کے لئے بھی یہ پابندیاں ہٹادی گئی ہیں ۔ اس اعلان سے مسلم امہ کے اندر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ حج کی خواہش رکھنے والوں نے اپنے طور تیاریوں کا آغاز کیا ہے ۔

پچھلی نصف صدی سے دیکھا جارہاہے کہ بڑی تعداد میں مسلمان حجاز میں حج کے لئے جمع ہوتے ہیں ۔ مختلف ملکوں سے بڑے بڑے قافلے حج کے لئے پہنچ جاتے ہیں ۔ جن لوگوں کو کسی وجہ سے حج کے لئے آنے کا ٹکٹ نہیں ملتا تھا وہ بڑے مایوس ہوتے تھے ۔ حکومت نے صحت کا مسئلہ لے کر عمر رسیدہ افراد کو حج پر جانے سے روک دیا تھا ۔ اس وجہ سے بھی لوگ بڑے پریشان تھے ۔ عام طور پر لوگ پکی عمر میں ہی حج پر جانا پسند کرتے ہیں ۔ دنیا کے جھمیلوں سے چھٹکارا پانے کے بعد مسلمان کو اس بات کی تمنا ہوتی ہے کہ اسے حج کی سعادت نصیب ہو ۔ اب حکومت نے اس حوالے سے تمام حدبندیاں ختم کی ہیں تو ان افراد کو موقع ملنے کی امید بندھ گئی ہے ۔ یہ تو وقتی حدود و قیود کا معاملہ ہے ۔ تاہم دین نے حج کے لئے جو اوصاف اور ضرورتیں مقرر کی ہیں وہ نہ بدلی جاسکتی ہیں نہ ان میں کوئی تغیر و تبدل ہوسکتا ہے ۔ یہ اسلام کے بنیادی فرائض میں شامل ہے اور مالی لحاظ سے آسودہ شخص حج نہ کرے تو اس کے لئے وعید کہی گئی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے بعد ایک بار حج کیا اور صحابہ سے تاکید کی کہ مجھ پر نگاہ رکھو جس طرح میں حج کروں آگے جاکر اسی طرح حج کرنا ۔ اس طرح سے رسول ؐ نے حج کے فرائض اور دوسرے لوازمات مسلمانوں کو سمجھائے اور وہی طریقہ آج تک رائج ہے ۔ اسلام سے پہلے بھی دنیا میں حج کا رواج تھا ۔ دنیا کے مختلف حصوں سے لوگ کعبہ کی زیارت اور طواف کو آتے تھے ۔ لیکن جاہلیت کے دور میں جیسے دوسری مذہبی تعلیمات کو نظر انداز کیا گیا حج کے طریقہ کار میں بھی ردوبدل کیا گیا ۔ اسلام کے غالب آنے کے بعد رسولؐ نے اس کے لئے الیٰہی طریقہ رائج کیا اور اللہ کے حکم کے مطابق خالص دینی مزاج اس میں داخل کیا گیا ۔ اب یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے حج کو ایک کاروبار بلکہ ناجائز کاروبار میں بدل دیا ۔ عرب کے زمانہ جاہلیت کی طرح آج حج شرعی فریضہ اور دینی شعار نہیں رہا ہے ۔ بلکہ سیر و تفریح کا سفر بنادیا گیا ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ کچھ لوگ آج بھی حج کو اس کے اصل مزاج کے ساتھ ادا کرتے ہیں ۔ تاہم مشاہدہ ہے کہ بہت سے لوگ محض ایک رسم کے طور حج کی ادائیگی کرتے ہیں ۔ وہ حج سے پہلے صحیح راستے پر ہوتے ہیں نہ حج کے بعد ان میں کوئی بدلائو دیکھنے کو ملتا ہے ۔ حج کیا محض چند رسوم ادا کرنے کا نام ہے ۔ اگر ایسا ہے تو اس کے بارے میں اللہ اور اس کے رسول نے جو فرمودات سامنے لائے ہیں وہ کیوں ہیں ۔ غور سے دیکھا جائے تو حج ایک مشکل عبادت ہے ۔ اس میں سعی شامل ہے ۔ شیطان پر کنکریاں مارنے کا عمل موجود ہے ۔ مزدلفہ اور عرفات جانے کا سفر ہے ۔ طواف کعبہ ہے ۔ بہ ظاہر یہ ایسی حرکات ہیں جن کا دین کے ساتھ یا دینی عبادات سے کوئی مماثلت نہیں ۔ لیکن صحیح روح کے ساتھ دیکھا جائے تو یہی تگ و دو انسان کے اندر بدلائو کا باعث بن سکتی ہے ۔ بلکہ ان ہی اعمال کے تناظر میں اپنا اگلا سفرزندگی طے ہونا چاہئے ۔ یہ علاماتی چیزیں ہیں جو انسان کی نفسیات پر اثر ڈالنے کا موجب ہونی چائیں ۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا ۔ علما نے یہ چیزیں تفصیل سے بیان کی ہیں ۔ بہت سے نیک بندوں نے اپنے حج کے جو سفر نامے لکھے ہیں ۔ حج کے فلسفے سے متعلق جو ملفوضات موجود ہیں ان میں یہ ساری باتیں کھول کر بیان کی گئی ہیں ۔ ان کا اصل زندگی سے تعلق پوری وضاحت سے بیان کیا گیا ہے ۔ لیکن آہستہ آہستہ یہ چیزیں مفقود ہوکر رہ گئی ہیں ۔ اب ساری توجہ اس پررہتی ہے کہ جہاز میں کیسے چڑھنا اور اترنا ہے ۔ وہاں کیا لوازمات پورا کرنے ہیں ۔ زاد سفر کیا اور کتنا ہونا چاہئے ۔ مکہ اور مدینے کے بازاروں کی رونق کیسی ہے ۔ خرید و فروخت کیسے کی جانی چاہئے ۔ کسٹم والوں سے چھٹکارا کیسے ملے گا ۔ دھوکہ دہی سے کیسے بچا جائے اور دوسروں کو شیشے میں کیسے اتارا جائے ۔ گھر والوں ، رشتہ داروں اور دوستوں کے لئے گفٹ کہاں سے حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔ یہ سب اپنی جگہ ضروری ہے ۔ لیکن اس دوران حج کے جو اصل مقاصد ہیں وہ کہیں موجود نہیں رہتے ہیں ۔ ان کا پیش نظر رہنا ممکن بھی نہیں ہے ۔ حج کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری جو بھی تربیتی پروگرام منعقد ہوتے ہیں وہاں ان ہی نازک مسائل کو زیر بحث لایا جاتا ہے ۔ روحانی تربیت کا کسی کو شوق ہے نہ پتہ ہے ۔ یہ صرف ہمارا معاملہ نہیں ۔ بلکہ مکہ اور مدینے میں حجاج کرام کے جو میزبان ہیں انہیں بھی اپنے نفع نقصان کی فکر ہے ۔ دینی جذبے کا کہیں پتہ بھی نہیں ۔ اس کا کوئی شوق نہیں ۔ اس کی کوئی فکر نہیں ۔ حرم میں رہ کر حرام کی فکر لگی ہوئی ہے ۔ مدینے جاکر دین فراموشی کا چسکہ لگا ہوا ہے ۔ آئے اس سال حج پر جاتے ہوئے طے کریں کہ حج کو اس کے اصل روحانی جذبے سے ادا کریں ۔ یہی اصل تبدیلی ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

نیل گراٹھ سربل اور ہنگ سونہ مرگ میں برفانی تودے کاقہر:کشتواڑکے2مزدورلقمہ اجل،نعشیں برآمد

Next Post

برف باری ، مسائل اور انتظامات

Online Editor

Online Editor

Related Posts

معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

2024-11-01
Next Post

برف باری ، مسائل اور انتظامات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan