• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

آئیں آنے والوں کی دنیا بہتر بنائیں

Online Editor by Online Editor
2023-02-10
in جمعہ ایڈیشن
A A
آئیں آنے والوں کی دنیا بہتر بنائیں
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:سہیل بشیر کار

سے چار سال قبل ایک معروف روزنامہ ‘دی گارڈین ‘ میں سرخی لگتی ہے کہ مارک زکربرگ اور پریسیلا چھین نے اپنی بچی کی پیدائش کا اور 45ارب ڈالر کی چیریٹی کا اعلان کیا۔ مارک زکربرگ Facebook کے موجد ہیں اور کم عمری میں ہی ارب پتی فہرست میں نام بنانے والوں میں سے ہیں۔ بچی کی پیدائش پر Facebook کے %99 شئیرز کو چیریٹی میں دینے کا اعلان کرتے ہیں۔ اپنے FB پوسٹ کے زریعے اپنی نوزائدہ بچی میکس کے نام ایک خط میں وہ اس announcement کی یہ دلیل دیتے ہیں۔ ” سبھی والدین کی طرح ہم بھی چاہتے ہیں کہ تمہاری پرورش اُس دنیا میں ہو جو ہماری دنیا سے بہتر ہو. ” فیس بک کے مالک آئندہ نسل کے لئے بہتر دنیا بنانا چاہتے ہیں اور اپنی دولت کا %99 اسی آئندہ نسل کے نام کرتے ہیں۔ میں گاہے اس خط نما پوسٹ کی طرف دیکھتا ہوں اور گاہے مسلمانوں کے موجودہ جم غفیر کی طرف ۔ مسلمانوں کے پاس تو اس کی تعلیم بھی موجود تھی لیکن ہم ہیں کہ کسی دلدل میں جا پھنسے ہیں۔ ہمارا وجود بےوزن سا ہوگیا ہے۔ کیا ہمیں نہیں معلوم کہ ہمارے نبی نے اعمال صالحہ کا ہمہ گیر تصور دیا ہے اور ان اعمال صالحہ کا وافر حصہ ہمیں آئندہ نسل کی خوشی اور ان کا تحفظ یقینی بناتا نظر آتا ہے۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ حدیث مبارکہ ہم سب کو یاد ہوگی کہ "اگر قیامت برپا ہورہی ہو اور تمہیں پودا لگانے کا موقع مل جائے تو فورا اس نیکی میں شامل ہوجاؤ.” (بخاری) اسی طرح وہ حدیث بھی آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ سات چیزیں ایسی ہیں جن کا اجر انسان کو اپنے مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے، ان میں سے ایک درخت لگانا بھی ہے.ظاہر ہے شجر کاری سے فائدہ کس کو ہوگا، درخت نہ ہی جلدی بڑا ہو جاتا ہے اور نہ ہی جلدی فصل دینا شروع کرتا ہے. اس شجر کاری کا فائدہ آئندہ نسل کو ہی ہوگا. مذاہب یہی تو چاہتے ہیں کہ آئندہ آنے والے انسانوں کی زندگی بہتر ہو. دین اسلام میں صدقہ جاریہ کا تصور ملتا ہے یعنی وہ صدقہ جس کا ہمیشہ فائدہ ہو، لیکن بدقسمتی سے ہم اسلام کی روح بلا چکے ہیں. اسلام چاہتا ہے کہ آنے والی نسلوں کے لیے وسائل (Resource) کا تحفظ ہو، عبداللہ بن عمر ؓسے روایت ہے کہ اللہ کے رسولﷺ سعد بن ابی وقاصؓ کے پاس سے گزرے اس حال میں کہ وہ وضو کر رہے تھے تو آپﷺ نے فرمایا: یہ اسراف کیوں؟ تو حضرت سعد ؓنے عرض کیا: کیا وضو میں بھی اسراف ہوتا ہے؟ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: ہاں! اگرچہ تم بہتی نہر پر ہی (وضو کیوں نہ کر رہے) ہو‘‘۔یہی وجہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عراق کے فتح کے موقع پر یہ فیصلہ فرمایا کہ ‘فے’ کا مال موجودہ مسلمانوں میں تقسیم نہ کیا جائے اور آنے والی نسلوں کو آمدنی کے اس قیمتی اثاثہ سے محروم نہ کیا جائے۔چنانچہ جب مسلمانوں نے عراق میں سواد کی زمین فتح کی تو مسلمانوں نے اس سے بھی اسی طرح تقسیم کرنا چاہا یعنی اس کا پانچواں حصہ بیت المال میں دے دیا جائے، باقی ان مجاہدین میں تقسیم کیا جائے جنہوں نے فتح میں حصّہ لیا ہو لیکن حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے منع کیا اور پھر فرمایا "پھر ان مسلمانوں کا کیا بنے گا جو بعد میں آئیں گے، ایسا نہ ہو کہ آبائی وراثت کے حقوق سے دوسروں کو ہمیشہ کے لیے محروم کیا جائے. ” حضرت فاروق اعظم نے حضرت سعد بن وقاص کو خط لکھا کہ نہروں اور زمین کی تقسیم فاتحین میں تقسیم نہ کی جائے تاکہ آئندہ نسلیں اس سے محروم نہ رہے (فاروق اعظم، محمد حسین ہیکل).
آئندہ نسلوں کی بہتری کے لئے سوچنا ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم دنیا کے مشکلات کو چن چن کر ہٹانے کی کوشش کریں تاکہ آنے والے لوگوں کے لیے دنیا اور خوبصورت ہو. امت مسلمہ کی حالت تشویشناک ہے، زندگی کے ہر شعبہ میں ہم کمزور ہیں، تعلیم، انفرا، صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہمارا کوئی رول نہیں.ہم پر دوہری ذمہ داری ہے کیونکہ ہم خیر امت ہیں اور آخری پیغمبر کی تعلیمات کے امین۔ دنیا میں ہمارا ہونا یا نہ ہونا جیسا وجود نہیں رہنا چاہئے ۔ ہم انتھک محنت کر کے اپنی ترجیحات کا صحیح تعین کرتے ہوئے نہ صرف زمانہ حال میں انسانیت کےلئے خیر کا وجود بن جائیں بلکہ آئندہ نسلوں کے لئے بھی بہتر دنیا اور دنیاوی وسائل پیدا کریں۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ترکیہ و شام میں زلزلے سے ہلاکتیں 21 ہزار، امریکہ کا 85 ملین ڈالر امداد کا اعلان

Next Post

بابا جی لاروی ؒ گی شاہدرہ شریف ماںحاضری

Online Editor

Online Editor

Related Posts

معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

2024-11-01
Next Post
میاں بشیر احمد لارویؒ کا پیر پنجال سے رشتہ

بابا جی لاروی ؒ گی شاہدرہ شریف ماںحاضری

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan