• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

روزہ داری بھی اور لرزہ خیز جرائم بھی

Online Editor by Online Editor
2023-03-31
in جمعہ ایڈیشن
A A
کولگام میں 34 سالہ جوان کو پر اسرار حالت میں مردہ پایا گیا
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:ڈاکٹر جی ایم بٹ 
کپوار کے کھورہامہ لولاب علاقے میں سات سالہ بچی کی لاش اس کے گھر کے پاس پائی گئی ۔ معصوم بچی کو گلے پر چھری چلاکر ہلاک کیا گیا تھا ۔ پولیس اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے ۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی کہ پولیس کے ساتھ تعاون کرکے مجرم کو پکڑنے میں مدد کریں ۔ متعلقہ ایس پی کا کہنا ہے کہ بہت جلد قاتل کو پکڑا جائے گا ۔ ابھی اس واردات پر لوگ واویلا کررہی رہے تھے کہ سوپور میں ایک نوجوان نے اپنی ماں کا گلا گھونٹ کر اسے ہلاک کیا ۔ متعلقہ نوجوان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ نشے کا عادی تھا اور اسی حالت میں اپنی ماں کو جان سے مار ڈالا ۔ یہ ایک ہی دن میں اور ایک ہی علاقے میں پیش آئے واقعے ہیں جن سے ہر سننے والالرز کر رہ جاتا ہے ۔ یقینی طور یہ دو ایسے واقعے ہیں جن سے انسانیت شرم سار ہوگئی ہے ۔ کشمیر میں اس طرح کے واقعات اب معمول بن رہے ہیں ۔ اس سے پہلے بھی بیٹے کے ہاتھوں والدین کی ہلاکت اور معصوم بچوں بچیوں کے مارنے کے واقعات سامنے آئے ۔ حال ہی میں بڈگام میں ایک دوشیزہ کو ہلاک کرکے اس کے جسم کو مبینہ طور چیر پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کیا گیا تھا ۔ اس واقعے کو لے کر لوگوں نے سخت احتجاج کیا اور پورے علاقے میں اس کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا ۔ پولیس نے قاتل کو گرفتار کرکے اسے جیل بھیجدیا ۔ بڈگام میں پیش آئے اس واقعے کے خلاف جس طرح سے غم وغصے اور نفرت کا اظہار کیا گیا ۔ اندازہ تھا کہ اب شاید ایسے جرم کی کوئی جرات نہیں کرے گا ۔ لیکن ایک مہینے سے کم عرصے کے اندر دو ایسے واقعے پیش آئے کہ ایک بار پھر انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ۔ عام لوگ ایک بار پھر ان واقعات کے خلاف سیخ پا ہیں اور مجرموں کو جلد از جلد سزا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ معلوم نہیں آج یا پرسوں پھر کسی علاقے میں ایسا ہی کوئی دوسرا واقع پیش آئے اور ہم ایک بار پھر شرمندہ ہوجائیں ۔ یہ ایسا سلسلہ ہے جو پوری تیزی سے گردش میں ہے اور ایک کے بعد ایک ایسے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ خدشہ ہے کہ ایسے واقعات کم ہونے کے بجائے ان میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ۔ ایک ایسا سماج جو کل تک اپنی تہذیب اور شائستگی کے گن گاتا تھا آج پوری طرح سے کھوکھلا ہوچکا ہے ۔ اس کے تار پود بکھرچکے ہیں اور اس کے اوپر موجود لبادہ تار تار ہورہاہے ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ سنجیدہ فکر لوگ ایسے واقعات کے حوالے سے پوری طرح سے بے بسی اور لاتعلقی کا اظہار کررہے ہیں ۔
ماہ رمضان کا پہلا عشرہ چل رہاہے ۔ بلکہ اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے ۔ یہ عشرہ رحمت کا عشرہ مانا گیا ہے ۔ رحمت کے ان ایام میں کشمیر بے گناہوں کے خون سے لت پت نظر آتا ہے ۔ ایسے واقعات پیش آرہے ہیں جن سے رحمت الٰہی کے بجائے ساتوں آسمان غضب ناک ہورہے ہیں ۔ لوگ پوری تن دہی سے روزوں کا اہتمام کررہے ہیں ۔ ہر محلے اور بستی کی مسجد میں افطار ی کا انتظام کیا جاتا ہے ۔ کئی کئی لاکھ روپے لوگوں کو افطار کرانے پر خرچ کئے جاتے ہیں ۔ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ہمارا معاشرہ بڑا نیک اور پارسا معاشرہ ہے ۔ مولوی حضرات اس بات پر لڑتے جھگڑتے ہیں کہ شب قدر کس تاریخ کو منائی جائے گی ۔ اس رات مسجدوں میں شور وغوغا ہوگا ۔ آج بھی ہر جگہ تسبیح و مناجات کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ لائو اسپیکروں کی آوا بڑھادی جاتی ہے تاکہ کسی کو سونے نہ دیا جائے ۔ ایسی آوازیں جانوروں کو سونے نہیں دیتیں ۔ بیماروں کے لئے سوزان روح بنی ہوئی ہیں ۔ اس کے باوجود ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ آسمانوں کو چیر کر رکھ دیا جائے ۔ اللہ کو پکارا جائے ۔ نبی کو سلام و درود بھیجا جائے ۔ محلے کو لرزا دیا جائے ۔ بستیوں کے اندر شور شرابا سنادیا جائے ۔ ہر سننے والے کے کان پھٹنے چاہئے ۔ یہ ہماری زبان کا حال ہے کہ ہم صبح و شام اللہ اللہ پکارتے ہیں ۔ لیکن دل پوری طرح سے سیاہ ہوگئے ہیں ۔ دلوں پر تار کول چڑھاہوا ہے ۔ اتنی عبادات اور نعت و مناجات کے باوجود دل کالے پتھر بن گئے ہیں ۔ اب ہمارے معاشرے میں ایسے واقعات پیش آتے ہیں جو کسی بھی سننے والے کو لرزادیتے ہیں ۔ واقعی پائو تلے سے زمین نکل جاتی ہے ۔ سات یا آٹھ سال کی بچی کو گلا کاٹ کر ہلاک کرنا اور بیٹے کے ہاتھوں ماں کو پھانسی دے موت کی نیند سلانا ایسے واقعات ہیں جو دل وک چیر کر رکھ دیتے ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ منشیات کے پھیلائو نے ہمیں یہ دن دیکھنے پر مجبور کیا ۔ نشہ آور اشیا کا استعمال دوسرے علاقوں میں بھی کیا جاتا ہے ۔ وہاں اس طرح کی وارداتوں کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ ہاں ڈاکووں اور ایسے ہی پیشہ ور مجرموں کے ہاتھوں اس سے سنگین قتل کی وارداتیں ہوتی ہیں ۔ لیکن عام شہریوں کے ہاتھوں کسی معصوم کی ہلاکت یا بیٹے کے ہاتھوں ماں کا قتل غیر معمولی واقعات ہیں ۔ گئے گزرے معاشروں میں بھی ایسے سنگین جرم عام نہیں ہیں ۔ ہمارے یہاں یہ روز کا معمول بن رہاہے ۔ اس طرح کے جرائم ہمارے معاشرے میں بڑی تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔ ہمارے دعوے کھوکھلے ثابت ہہورہے ہیں ۔ وعظ و نصیحت کا اثر ختم ہوچکا ہے ۔ گھر گھر اور گلی گلی مدرسے چل رہے ہیں ۔ بلند عمارتوں پر دارالعلوم ہونے کے بورڈ لگے ہیں ۔ جھنڈے اور قمقمے مسجدوں کے مناروں پر چڑھادئے گئے ہیں ۔ لیکن یہ سب کچھ دکھاوا ہے ۔ 9 لاکھ نوجوانوں کے نشے میں ملوث ہونے کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ اس کے بعد کیا کچھ بچا ہے ۔ مولویوں کے سبز و سفیددستار محض رسم اور سجاوٹ کے نشان بن کر رہ گئے ہیں ۔ ان سے کوئی اثر پڑتا معلوم نہیں ہوتا ہے ۔ یہ ایک تجارت ہے جو ہماری رگوں سے خون چوسنے کے علاوہ کوئی بہتر کام انجام نہیں دیتا ہے ۔ ان کالے کلوٹوں نے ہمارے معاشرے کو گہن زدہ کردیا ہے ۔ یہاں سے کسی قسم کی روشنی پھوٹنے کا امکان نہیں ۔ بلکہ یہ سب کچھ جھوٹ اور دھوکہ ہے ۔ جرائم پورے آب و تاب سے پھیل رہے ہیں ۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

گزشتہ 3 سالوں کے دوران جموں و کشمیر میں 500 اسٹارٹ اپس سامنے آئے ہیں: منوج سنہا

Next Post

متحدہ مجلس علماء کا اجلاس:اتحاد ِ ملت کیلئے ایک خوش آئند قدم

Online Editor

Online Editor

Related Posts

معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

2024-11-01
Next Post
متحدہ مجلس علماء کا اجلاس:اتحاد ِ ملت کیلئے ایک خوش آئند قدم

متحدہ مجلس علماء کا اجلاس:اتحاد ِ ملت کیلئے ایک خوش آئند قدم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan