تحریر:این اے مومن
بہت تشویشناک بات ھے کہ تصوف کا غلط استعمال اور حصول دنیا کیلئے استحصال ہورہاھے۔ میں نے پہلے بھی ایک پوسٹ اس پر شائع کیاتھا۔ تصوف کا رحجان بمعنی گوشہ نشینی اور دنیا سے اخراج ،دور فتن کے ردعمل میں پروان چڑھا تھا جب جنگ جمل اور صفین میں صحابہ رسولؐ ایک دوسرے کا قتال کررہے تھے تو کچھ بزرگ ان فتنوں سے الگ ہوکر درس و تدریس اور عبادات میں مشغول ہوگئے وہ سماجی سرگرمیوں سے کٹ کر رہ گئے اور اپنے ایمان کی حفاظت میں لگے رہے۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات کے بالکل موافق و مطابق تھا۔ انھوں نے کچھ صحابہ کو پہلے ھی نصیحت کی تھی کہ دور فتن میں گوشہ نشینی اختیار کرلینا۔
آج کل تصوف ایک ٹریڈ اور فنکاری ہوگئی ھے۔ کچھ لوگ تو اسے کاروبار اور دنیا کمانے کیلئے صد ہا سال سے استعمال کرتے آئے ھیں ۔وہ ڈھونگی بابا بن کر لوگوں سے خوب پیسہ بٹورتے رہتے ھیں۔ مگر کچھ لوگوں نے اب اسے حصول اقتدار اور سیاست کا ذریعہ بھی بنادیاھے۔ یہ لوگ اپنی سوشل لائف میں لوگوں کے اندر ، اپنی کرتوت کی وجہ سے کچھ اچھے الفاظ سے یاد نہیں کئے جاتے تھے۔ انہیں عوامی زندگی میں کوئی گھاس بھی نہیں ڈالتاتھا۔ مگر اقتدار اور دنیاکی حرص نے انہیں "استھان پرست” بنادیاھے ۔ میڈیا میں یہ تصوف کے نت نئے ناٹک کرتے ھیں ۔ مجھے سمجھ نہیں آتا جب ایک صوفی طمع و حرص کو لات مارتا ھے اور اپنے نفس کو قابو میں کرتاھے تو چینل پر دکھاوے کرنا، جماعتیں اور پارٹی بنانا، سیاست کیلئے بھیک مانگنا ، دلی دربار کا طواف کرنا ، خفیہ میٹنگس کرنا، سیاسی معاملات پر پریس ریلیز جاری کرنا، سیاسی اہلکاروں سے میل ملاپ رکھنا، حکومت کے ایوانوں میں دھول چاٹنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ تصوف ، فقر، درویشی، صوفی ازم ، کے کس "مقام ” پر حاصل ہوتاھے ؟ یہ اخلاقیات کےخلاف اور صوفیت کی ضد ھے ۔ صوفی کسی دربار پر ہاتھ نہیں پھیلاتاھے ۔ تصوف کی راہیں الگ بے ریا اور خاموشی کی ہیں ۔ یہ کسی کے خلاف نہیں کسی کو تکلیف نہیں دیتا ، جوڑنے میں یقین رکھتاھے ،توڑنے میں نہیں ۔ اسے ماسوائے اللہ کچھ دکھتا نہیں ، کچھ آتا نہیں اور کسی کو یہ جانتانہیں۔ صوفی ازم اور تصوف کے نام پر فیس بک ، یوٹیوب ، مسجدوں ، جلسوں میں جو کچھ تماشے نظرآتے ھیں یہ سب تصوف کے خلاف اور چند علماے سوء کی دنیوی مفاد کو حاصل کرنیکا فنکارانہ طریقہ ھے۔ ان ہی لوگوں نے ہی اولیاء کرام کے خلاف ماحول خراب کردیاھے، خانقاہی نظام کو بدنام کیاھے اور تصوف کو دوسروں کیلئے "غیر اسلامی” بنادیاھے ورنہ کوئی تصوف کے خلاف نہیں ھے یہ دین کا ناقابل تنسیخ حصہ ھے ۔ اصل صوفی عنقا اور اہل تصوف کا نشان ملنا مشکل ھے مگر فیک ہر جگہ اور ہر سٹیج پر میسر ھیں ۔
