• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

نفرت کی دیواروں کو مٹادو!

Online Editor by Online Editor
2024-01-18
in جمعہ ایڈیشن
A A
حُسنِ اخلاق ایمانِ کامل کی علامت
FacebookTwitterWhatsappEmail

از:آصف اقبال شاہ

اُمتِ وسط،خیرِ اُمت اور اُمتِ مُسلمہ کہلانے والی اُمت کی اہمیت،عظمت اور رفعت اپنی جگہ مُسّلم ہے۔قُرآن مقدس میں اس آخری اُمت کو خیرِ اُمت سے تعبیر کیا گیاہے اور احادیثِ نبوی میں بھی اس خیرِ اُمت کی عظمت کو بیان تفصیلاً بیان کیا گیا ہے لیکن اسکے ساتھ ساتھ اُمتِ مسلمہ کو کئ ساری زمہ داریاں بھی عنایت کی گئیں تاکہ صبحِ قیامت تک دینِ مبین کی اشاعت،ابلاغ اور ترجمانی کا سلسلہ جاری و ساری ہے.ملّتِ اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے لاکھوں نفوسِ قدسیہ جنمیں صحابہ کبارؓ ؓتابعین،تبع تابعین،اولیاء کرام،بزرگانِ دین،علماء کرام،صلحاء عظام نے اپنی ساری زندگیاں دینِ مبین کی سربُلندی کے لئے وقف کئیں۔وسیع کائنات نے دیکھا کہ ملّت اسلامیہ سے وابستہ ان جانبازوں،جانثاروں اوراسلام کے شیدایوں نے اپنی خواہشات کو قُربان کے حقیقی معنوں میں اسلام کی عملی تصویر پیش کی۔ ہزاروں مثالیں ایسی ہیں کہ جو لوگ اسلام لانے سے پہلے انسانیت کے قاتل تھے وہ مُسلمان ہونے کے بعد انسانیت کے محافظ بن گئے،جو لوگ امن کے دُشمن تھے وہ امن کے علمبردار بن گیے۔خیر!انصار اور مہاجرین کی محبت،حُسنِ اتفاق، ہم آہنگی اور آپسی اُخوت و مودت دُنیا آج تک دُہرا نہیں سکی۔ غرض ایک صف میں کھڑے ہیں محمود و عیاض کی مثال اِن نفوسِ قدسیہ نے دُنیا کے سامنے رکھ دی۔ اُسکے بعد ہزاروں اولیاء اور صلحاء پیدا ہوئے اور دین کی خدمت میں لگے رہے اور ساتھ میں کانٙہُ بنیامرصوص کا قُرآنی ارشاد زہن میں رکھتے ہوئے محبت کی دیواریں قائم کئیں۔یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ ملّت اسلامیہ سے وابستہ اِن عظیم لوگوں میں بھی اختلافات ہوتے رہے،مُختلف مذہبی مسائل پر آپس میں اتفاق نہیں رہا،مسلک وجود میں آگئے،مُختلف مکتب ہائے فکر نے جنم لیا لیکن شیرازہ بندی پھر بھی قائم رہی۔فرزندانِ توحید نے ایک دوسرے پر کفر کے فتوئے نہیں دئے،مسجدیں الگ تعمیر نہیں ہوئں،مدارس کو مخصوص نہیں کیا گیا اور مناظرہ بازی کو فروغ نہیں دیا گیا۔ آج جب خیرِ اُمت سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر نظر دوڑائ جاتی ہے تو معلوم ہوتا تسبیح کے دانوں کو جس نبی نے ایک ہی مالا میں بند کیا تھا وہ اُمت آج بکھرے ہوئے دانوں منقسم ہیں۔آخر یہ تفریق،تقسیم،آپسی نفرت،تعصب، مناظرہ بازی اور ایک دوسرے کی پگڑی اُچھالنے کا سلسلہ کیسے تیز ہوتا گیا اور کیوں آئے روز مذہب کے نام فرزندان توحید ایک دوسرے کے دست و پا ہیں۔ افسوس اس بات پر ہے کہ جس امت نے دُنیا کو علم و قلم سے منور کیا،ایجادات کو وجود بخشا،اختراعیت کو منظر پر عام پر لایا اور دُنیا کو علم و حلم کا گہوارہ بنوایا،علمی دانشگاہوں کی بنیاد رکھی،تحقیقی مراکز کا جال پھیلایا،لائبریریاں بنوائں اور ایک علمی انقلاب پیدا کیا جس سے آج بھی دُنیاء انسانیت مستفید و مستفیض ہورہی ہیں مگر افسوس آج یہی اُمت تفریق کی شکار ہیں،نفرت کی وادیوں میں سرگرداں ہے۔وادی کشمیر میں گُزشتہ کئ سال سے ایک منظم انداز میں انتشار کی فضاء قائم کی گئ جس سے آئے روز ملّت مرحوم کا شیرازہ بکھر رہا ہے۔منبرو محراب سے آجکل اُخوت،محبت،اتحادو اتفاق اور کے برعکس مسلکی اور فروعی مسائل پر لچھے دار تقریریں سُننے کو ملتی ہے جس انتشار کی آگ پھیلنے میں مزید مدد ملتی ہے۔شومی قسمت!ہر نئے دن کے ساتھ ایک نیا مسلہ سامنے آتا ہے اور مُختلف مکتب ہائے فکر اپنی اپنی دو اینٹ کی مسجد تعمیر کرنے میں اتحاد کی دیواروں کو صفحہ ہستی سے مٹارہے ہیں۔مناظرہ بازی،فتوے بازی اور الزام تراشی سے ایک دوسری کی اینٹ سے اینٹ بجاتے ہیں۔کچھ لوگوں نے دین کی خدمت کو سمجھا ہے کہ کب،کہاں اور کسطرح کسی خطیب کی سبقتِ لسانی یا کمزوری کو کیمرا کی آنکھ میں قید کرکے اسے اُچھالتے ہیں،مذاق بناتے ہیں،ڈھونڈرا پیٹتے ہیں،گالی گلوچ اورغیر شایستہ الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر کچھ حضرات آئے روز یہ کام منظم انداز انجام دیتے ہیں جس سے اُمٙت میں مزید انتشار پیدار ہوجاتا ہے۔آخر ان کاموں کا ماحصل کیا ہے ۔ وقت کی ضرورت ہے کہ واعظین اور مبلغین حالات کے تقاضوں کو سمجھ کر مطلوب موضوعات بیان فرمائں۔لوگوں کو اتفاق اور اتحاد کا درس دیں اور فروعی مسائل کو اہمیت نہ دیں۔مسلکی بنیادو پر لوگوں کو نہ بانٹیں اور اپنےچیلوں،چانٹوں کو ویڈیو کلییپس بناکر پھر کمزوریوں اور کوتاہیوں کو منظر عام پر لانے کی اجازت نہ دیں۔ کاش یہ مذہبی تنظیمیں ایک ہی پلیٹ فارم جمع ہوجاتی اور پھر امت کے بے شمار مسائل پر غور و خوض کرتی ۔کاش آج تک ان مذہبی تنظیموں کےسربراہان نے کوئ اجلاس منعقد کیا ہوتا کہ کہ آخر کسطرح وادی میں منشیات کے طوفان کو روکا جاسکتا ہے،کیسے ہزاروں نوجوانوں کو خود روزگار پیدا کرنے پر تیار کیا جاسکتا ہے،کسطرح پچاس ہزار سے زائد ان لڑکیوں کی شادی کا انتظام کیا جاسکے جنکی عمر چالیس سال سے زائد ہو،کسطرح ہر بستی میں متکب کا قیام عمل میں لایا جاسکے اور کیسے نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے انسان سوز طوفان سے دور رہنے پر آمادہ کیا جاسکے۔ پوچھا جاسکتا ہے آج تک یہ نفرت کی ہوا کن لوگوں نے چلائ جس سے مسجدیں الگ ہوئں،مدارس الگ ہوئے،برادریاں منقسم ہوئں ۔آج تک کسی یونیورسٹی کے قیام کے بارے میں کوئ کام نہیں ہوسکا،کوئ شفاء خانہ تعمیر کرنے میں کوئ نشست منعقد نہیں ہوئ،کوئ یتیم خانہ تعمیر کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا ہاں اگر کوئ کام ہوا تو ایک دوسری کی عزت گرانے اور پگڑی اُچھالنے پر نشستیں منعقد ہورہی ہیں، دشنام طرازی، پھبتیاں کسنے کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے، دھمکیاں دینے کا لاوا پک رہا ہے۔ پوچھا جاسکتا ہے آخر یہ قوم کو کیا درس دیا جارہا ہے۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ میر سید علی ہمدانی وادی کشمیر کے عظیم محسن ہیں جنہوں فلک بوس پہاڑوں سے ہجرت کرکے اپنی پوری زندگی دین مبین کی اشاعت کے لئے وقف کی ۔اِن کے احسانات کو فراموش کرنا واقعتاً ایک بہت بڑا المیہ ہے لیکن اُنکے مشن کو آگے لیجانے میں ہمارا کیا رول رہا ہے۔ اُنکے عظیم وظیفہ اورادِ فتحیہ کی تشریح اور توضیح کے لیے کتنا کام کیا گیا ہے اور نوجوان نسل تک اُنکے بارے میں کیا معلومات پہنچائ گئیں اور فی الوقت کتنی اُنکے بارے میں لکھی گئیں۔ جذبات میں ردِ عمل دکھانے سے معاملہ سُلجھنے کے بحائے اُلجھ جاتا ہے ۔جو لوگ لوگوں کو صبر کا دامن تھامنے، عفو و درگزر کرنے اور معاف کرنے کا درس دیتے وہ پھر کیوں سرِ بازار دشنام طرازی کرتے ہیں۔ وقت کی پکار ہے کہ قوم کے جاننے والوں سے اب انتہا ہوگئ،نفرت کی دیواروں کو مٹادو،اُخوت کے علمبردار بن جاو،مسلک پرستی کے خول سے باہر آجاو اور وسعتِ قلبی سے ایک دوسرے کی عزت کرنا سیکھو اور واعتصمو بحبل اللّہ جمیعا کی عملی مثال بن جاو اورقوم اس چیز کی منتظر ہے کہ منبر و محراب سے اُمتِ مسلمہ کو بحثیتِ اُمت پیش کیا جائے نہ مسلکی بنیاد پر اور نہ ہی مکتب ہائے فکر کی بنیاد پر۔وقت کا تقاضا ہے کہ عُلماء کرام ایک پلیٹ پر جمع ہوجائں، فروعی مسائل کو نہ چھیڑتے ہوئے ایک موثر حکمت اپنانے کا دستور جاری کریں تاکہ کسی بھی شخص کو موقع ہی نہ ملے کہ فرزندان توحید کو آپسمیں تقسیم کریں اور یہ کام ترجیحی بنیادوں پر انجام دیا جانا چاہیے۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

درگاہ اجمیرشریف: دنیا کی سب سے بڑی دیگ کی تاریخ

Next Post

خطبہ جمعہ کو موثر بنائیں

Online Editor

Online Editor

Related Posts

معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

انور شاہ کشمیری بھی مسلکی تصادم کا شکار

2024-12-13
File Pic

روحِ کشمیر کا احیاء: تصوف کے ذریعے ہم آہنگی کا فروغ

2024-12-13
سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

سرکاری عہدے داروں کا عمرہ۔۔۔۔کاش یہ رقم محتاجوں پر خرچ ہوتی

2024-11-29
ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

ہاری پاری گام میں حضرت شیخ العالم ؒ (ھ842- ھ757) کا قیام

2024-11-29
والدین سے حُسن سلوک کی تعلیم

2024-11-08
شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

شیخ نورالدّین ولی کا مرتبہ اور مقام

2024-11-01
Next Post
خطبہ جمعہ کو موثر بنائیں

خطبہ جمعہ کو موثر بنائیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan