• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم ادب نامہ

بھکشو جس نے اپنی فراری بیچ دی (قسط 28)

اپنے خوابوں کو پورا کرنے اور اپنی منزل تک پہنچنے کی ایک داستان

Online Editor by Online Editor
2022-10-23
in ادب نامہ
A A
The monk
FacebookTwitterWhatsappEmail

ترجمہ وتلخیص: فاروق بانڈے
(نوٹ :ہندوستانی نژاد رابن شرما ایک کینیڈین مصنف ہیں جو اپنی کتاب The Monk Who Sold his Ferrari کے لئے بہت مشہور ہوئے ۔ کتاب گفتگو کی شکل میں دو کرداروں، جولین مینٹل اور اس کے بہترین دوست جان کے ارد گرد تیار کی گئی ہے۔ جولین ہمالیہ کے سفر کے دوران اپنے روحانی تجربات بیان کرتا ہے جو اس نے اپنے چھٹی والے گھر اور سرخ فیراری بیچنے کے بعد کیا تھا۔اس کتاب کی اب تک 40 لاکھ سے زیاد ہ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(گزشتہ سے پیوستہ )
واپس آپ اور آپ کے ”اسپیئر ٹائر” پر، اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور جسم کو بہترین شکل میںلانا چاہتے ہیں، تو اپنے خوابوں کی کتاب میں لمبی دوڑیا مشہور ایتھلیٹ کی تصویر چسپاں کریں۔ اگر آپ دنیا کے بہترین شوہر بننا چاہتے ہیں، تو کیوں نہ کسی ایسے شخص کی تصویر کاٹ کر اس میں رکھیں جو اس کی نمائندگی کرتا ہو – شاید آپ کے والد – اور اسے اپنے جریدے میں رشتہ کے حصے میں رکھیں۔ اگر آپ سمندر کے کنارے حویلی یا اسپورٹس کار کا خواب دیکھتے ہیں تو ان چیزوں کی ایک متاثر کن تصویر تلاش کریں اور انہیں اپنے خوابوں کی کتاب کے لیے استعمال کریں۔ پھر اس کتاب کا روزانہ جائزہ لیں، چاہے صرف چند منٹ کے لیے۔ اسے اپنا دوست بنائیں۔ نتائج آپ کو حیران کر دیں گے۔”

(اب آگے)
”یہ بہت ہی انقلابی چیز ہے، جولین۔ میرا مطلب ہے، اگرچہ یہ خیالات صدیوں سے موجود ہیں، لیکن آج میں جن لوگوں کو جانتا ہوں وہ ان میں سے چند ایک کا استعمال کر کے اپنی روزمرہ کی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتے ہیں ۔ میری بیوی کو خوابوں کی کتاب لینا پسند ہو گی۔ وہ شاید میرے بدنام پیٹ کے بغیر میری تصویروں سے بھرے گی۔”
”یہ واقعی اتنا بڑا نہیں ہے،” جولین نے تسلی دینے والے لہجے میں مشورہ دیا۔
”تو پھر جینی مجھے مسٹر ڈونٹ کیوں کہتی ہے؟” میں نے ایک وسیع مسکراہٹ کو توڑتے ہوئے کہا۔
جولین ہنسنے لگا۔ مجھے اس کا ساتھ دینا پڑا۔ جلد ہی ہم دونوں فرش پر لوٹ پھوٹ ہو رہے تھے۔
”میرا خیال ہے اگر آپ خود پر نہیں ہنس سکتے تو آپ کس پر ہنس سکتے ہیں؟”میں نے پھر بھی ہنستے ہوئے کہا۔
”بہت سچ ہے، میرے دوست۔ جب میں اپنے سابق طرز زندگی میں جکڑا ہوا تھا، تو میرا ایک اہم مسئلہ یہ تھا کہ میں نے زندگی کو بہت سنجیدگی سے لیا تھا۔ اب میں بہت زیادہ زندہ دل اور بچوں جیسا ہوں۔ میں زندگی کے تمام تحائف سے لطف اندوز ہوتا ہوں،چاہے وہ کتنے ہی چھوٹے کیوں نہ ہوں۔”
”لیکن میں اپنے موضوع سے بھٹک گیاہوں۔ میرے پاس آپ کو بتانے کے لیے بہت کچھ ہے اور مجھ سے یہ سب ایک دم سے نکل رہا ہے۔”
”اپنے مقاصد کو حاصل کرنے اور اپنے اہداف تک پہنچنے کے لیے پانچ قدمی طریقہ پر واپس جائیں۔ ایک بار جب آپ اپنے نتائج کی واضح ذہنی تصویر بنا لیں، اس کے پیچھے تھوڑا سا دباؤ پیدا کر لیں، اور اس کے حصول کے لئے وقت کا تعین کریں اور اسے کاغذ پر درج کریں، اگلا مرحلہ ہے اسے لاگو کرنا، جسے یوگی رمن نے’ دی میجک رول آف 21 ‘(21 کا جادوئی قاعدہ)کہا۔ ان کی دنیا کے باشعور مردوں اور عورتوں کا ماننا تھا کہ، نئے رویے کو عادت میں بدلنے کے لیے، کسی کو لگاتار اکیس دن تک نئی سرگرمی کرنی پڑتی ہے۔”
”اکیس دنوں میں کیا خاص بات ہے؟”
”بابا نئی، زیادہ فائدہ مند عادات پیدا کرنے کے مکمل ماہر تھے جو زندگی میں ان کے طرز عمل پر حکمرانی کرتے تھے۔ یوگی رمن نے ایک بار مجھے کہا تھا کہ ایک بری عادت ایک بار حاصل کر لی جائے تو وہ کبھی نہیں مٹ سکتی۔”
”لیکن ساری شام آپ مجھے میرے طرز زندگی کو تبدیل کرنے کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ اگر میں اپنی کسی بُری عادت سے چھٹکارا نہیں پا سکتا تو میں یہ کیسے کر سکتا ہوں؟”
”میں نے کہا کہ بُری عادتیں کبھی مٹائی نہیں جا سکتیں۔ میں نے یہ نہیں کہا کہ منفی عادات کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا،” جولین نے وضاحت کے ساتھ اشارہ کیا۔
”اوہ جولین، تم ہمیشہ سے سیمنٹکس کے بادشاہ رہے ہو۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں تمہاری بات سمجھ رہا ہوں۔”
”ایک نئی عادت کو مستقل طور پر قائم کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اسے اتنی طاقت دی جائے کہ پرانی عادت گھر کے ناپسندیدہ مہمان کی طرح دور ہو جائے۔ ایک نیا اعصابی راستہ بنانے کے لیے گرافٹ عام طور پر اکیس دنوں میں مکمل ہو جاتا ہے۔”
”اگرمیں فکر کرنے کی عادت کو توڑنے اور زیادہ پرامن زندگی گزارنے کے لیے ہارٹ آف روز تکنیک شروع کرنا چاہتا ہوں، کیا مجھے اسے ہر روز ایک ہی وقت میں کرنا ہوگا؟”
”اچھا سوال۔ سب سے پہلے میں یہ کہوں گا کہ آپ کو کبھی بھی کچھ نہیں کرنا چاہئے۔ آج رات میں آپ کے ساتھ جو کچھ بھی شیئر کروں گا اسے ایک دوست کی حثیت سے بتا رہاہوں جو آپ کی نمواور ترقی میں دلچسپی رکھتا ہے۔ہر حکمت عملی، آلے اور تکنیک کو وقت کے ساتھ ساتھ تاثیر اور قابل پیمائش نتائج کے لیے آزمایا گیا ہے۔میں آپ کو اس بات کا یقین دلاتا ہوں۔ اگرچہ میرا دل مجھ سے کہتا ہے کہ میں آپ سے باباؤں کے تمام طریقے آزمانے کو کہوں، لیکن میرا ضمیر مجھے صرف یہ کہتا ہے کہ اپنا فرض ادا کروں اور حکمت پر عمل کرناآپ پر چھوڑوں۔ میرا نقطہ یہ ہے کہ: کبھی بھی کچھ اس لئے نہ کریں کیونکہ آپ کو وہ کرنا ہے۔ کچھ بھی کرنے کی وجہ یہ ہونی چاہیے کہ آپ اسے کرنا چاہتے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ یہ آپ کے لیے صحیح ہے۔”
”یہ معقول ہے،، جولین۔ پریشان نہ ہوں، میں نے ایک لمحے کے لیے بھی محسوس نہیں کیا کہ آپ اس معلومات میں سے کسی کو زبردستی میرے گلے سے نیچے اتار رہے ہیں۔تاہم، صرف ایک چیز جو ان دنوں میرے گلے میں ڈالی جا سکتی تھی وہ ڈونٹس کا ایک ڈبہ ہوگا – اور اس میں زیادہ وقت نہیں لگے گا،” میں نے مذاق کیا۔
جولین دھیمے سے مسکرایا۔ ”شکریہ دوست۔ اب آپ کے سوال کا جواب دینے کے لیے، میرا مشورہ یہ ہے کہ آپ ہارٹ آف دی روز کا طریقہ ہر روز ایک ہی وقت اور ایک ہی جگہ پر آزمائیں۔”کسی رسم میں زبردست طاقت ہے۔کھیلوں کے ستارے جو بڑے کھیل سے پہلے ایک ہی کھانا کھاتے ہیں یا اپنے جوتے ایک ہی طرح سے باندھتے ہیں وہ رسم کی طاقت کو ٹیپ کر رہے ہیں۔ایک چرچ کے ارکان جو ایک جیسی رسومات ادا کرتے ہیں، وہی لباس پہنتے ہیں، رسم کی طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔یہاں تک کہ کاروباری لوگ جو ایک ہی راستے پر چلتے ہیں یا کسی بڑی پیشکش سے پہلے ایک جیسی گفتگو کرتے ہیں وہ رسم کی طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔آپ دیکھتے ہیں، جب آپ ہر روز ایک ہی وقت میں کسی بھی سرگرمی کو اپنے معمول میں شامل کرتے ہیں، تو یہ جلد ہی ایک عادت بن جاتی ہے۔”
”مثال کے طور پر، زیادہ تر لوگ جب جاگتے ہیں تو یہ سوچے بغیر کہ وہ کیا کر رہے ہیں وہی کام کریں گے۔ وہ اپنی آنکھیں کھولتے ہیں، بستر سے اٹھتے ہیں، باتھ روم جاتے ہیں اور اپنے دانت صاف کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اکیس دن کے لیے اہداف، اور ہر دن کے لیے ایک ہی وقت میں اس نئی سرگرمی کو کرنا، یہ آپ کے معمولات میں شامل ہو جائے گا۔ جلد ہی آپ نئی عادت کرنے لگیں گے، چاہے وہ مراقبہ ہو، جلدی اٹھنا ہو یا ہر دن ایک گھنٹے کے لیے پڑھنا ہو، آپ کو ویہی سکون حاصل ہوگا جو آپ اپنے دانت صاف کرتے وقت محسوس کرتے ہیں۔”
”اہداف کے حصول اور مقصد کی طرف بڑھنے کا حتمی قدم کیا ہے؟”
”بابا کے طریقہ کار کا آخری مرحلہ وہ ہے جویکساں طور پر لاگو ہوتا ہے جب آپ اپنی زندگی کے راستے پر آگے بڑھتے ہیں۔”
’’میرا پیالہ ابھی تک خالی ہے۔‘‘ میں نے احترام سے کہا۔
”اس عمل سے لطف اندوز ہوں۔ شیوانا کے بابا اکثر اس فلسفے کے بارے میں بات کرتے تھے۔ وہ صحیح معنوں میں یقین رکھتے تھے کہ ہنسی کے بغیر دن یا محبت کے بغیر ایک دن، زندگی کے بغیر دن ہے۔”
”مجھے یقین نہیں ہے کہ میں آپ کی بات کو سمجھ رہا ہوں۔”
”میں صرف اتنا کہہ رہا ہوں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنے اہداف اور مقصد کو حاصل کرتے ہوئے لطف اندوز ہوں۔ بے لگام جوش کے ساتھ زندگی گزارنے کی اہمیت کو کبھی نہ بھولیں۔
تمام جانداروں میں شاندار خوبصورتی دیکھنے میں کبھی غفلت نہ بھرتیں۔ آج اور یہ لمحہ جو ہم آپ کے ساتھ بانٹتے ہیں ایک تحفہ ہے۔با حوصلہ ، خوش مزاج اور متجسس رہیں۔ اپنی زندگی اور دوسروں کی بے لوث خدمت پر توجہ دیں۔ کائنات باقی تمام چیزوں کا خیال رکھے گی۔ یہ فطرت کے حقیقی قوانین میں سے ایک ہے۔”
”اور کیا آپ کو ماضی میں جو کچھ ہوا اس پر کبھی پچھتاوا نہیں ہوگا؟”

”ٹھیک ہے۔ اس کائنات میں کوئی افراتفری نہیں ہے۔ جو کچھ آپ کے ساتھ ہوا ہے اور جو کچھ آپ کے ساتھ ہو گا اس کا ایک مقصد ہے۔ میں نے آپ کو جو کہا تھا اسے یاد رکھیں جان۔ ہر تجربہ آپ کو سکھاتا ہے اس لیے معمولی باتوں پر غور کرنا چھوڑ دیں ۔ اپنی زندگی سے لطف اندوز ہوں۔”
”کیا بس یہی ہے؟”

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

بیسوی صدی کا اسلوب شاعر ’ایزرا پاؤنڈ‘

Next Post

اودھم پور میں ٹرک سے زائد از 21 کلو ہیروئن بر آمد، ڈرائیور گرفتار:پولیس

Online Editor

Online Editor

Related Posts

خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
’’میر تقی میر‘‘ لہجے کے رنگ

میر تقی میر کی سوانح حیات ”ذکر میر“ کا فکری اور تاریخی جائزہ

2024-11-17
ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

2024-11-17
کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

2024-11-13
روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

2024-11-03
ادبی چوریاں اور ادبی جعل سازیاں

ادب ، نقاد اور عہدِجنگ میں ادبی نقاد کا رول

2024-11-03
موبائل فون کا غلط استعمال !

موبائل فون!

2024-10-20
Next Post
اودھم پور میں ٹرک سے زائد از 21 کلو ہیروئن بر آمد، ڈرائیور گرفتار:پولیس

اودھم پور میں ٹرک سے زائد از 21 کلو ہیروئن بر آمد، ڈرائیور گرفتار:پولیس

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan