از: اتسا گنگولی
وادی کشمیر تاریخ اور سیاسی انتشار سے اتنی ہی مالا مال ہے جتنا ثقافت اور قدرتی واقعات میں۔ سرینگر کی مشہور ہاؤس بوٹس کی تعریف کرتے ہوئے پتھریلے ٹریکنگ راستوں میں گھومنے کے درمیان، آپ مسالہ دار کشمیری کھانوں اور مختلف اقسام کی چائے سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
دن کا آغاز گرم چائے کے کپ سے کرنا ہم میں سے اکثر کے لیے روزانہ کی رسم ہے، چاہے ہم کشمیر جیسی ٹھنڈی جگہ پر ہوں یا نہ ہوں۔ یہ ہمیں تازگی بخشتا ہے، ہمیں توانائی بخشتا ہے اور ہمیں آنے والے دن کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ اور اس سے بہتر چائے کشمیر کا خاص قہوہ اور کیا ہو سکتی ہے! قہوہ ایک ایسا مشروب ہے جو مزیدار ذائقے، خوشبو اور صحت کے بے شمار فوائد کا بہترین امتزاج ہے۔ اسے طویل عرصے سے کشمیری کھانوں کا جزو تسلیم کیا جاتا رہا ہے۔
قہوہ کی اصل:
صرف ایک گھونٹ قہوہ آپ کو کشمیر کی خوبصورت وادی میں لے جا سکتا ہے۔ اگرچہ اس کی اصل معلوم نہیں ہے، خیال کیا جاتا ہے کہ قہوہ چائے کی پتیوں کی ابتدا چین کی وادی یارکند سے ہوئی ہے جبکہ پرانی نسلوں کا خیال ہے کہ چائے کو مسالے کے راستوں کے ذریعے ہندوستان پہنچایا جاتا تھا۔
یہ شمالی پاکستان، افغانستان، وادی کشمیر اور کئی وسطی ایشیائی ممالک میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس کی جڑیں عربی ہیں اور فی الحال کشمیری کھانوں کا ایک کلاسک حصہ ہے۔
قہوہ میں موجود اجزاء:
قہوہ کشمیری سبز چائے کی پتیوں، پورے مسالوں، باداموں اور زعفران کا ایک غیر مرکب ہے جسے تاریخی طور پر ایک سماور، پیتل کی کیتلی میں پکایا جاتا تھا۔ سماور تانبے کابنا ہوا ہوتا ہے جس کا مرکز حصہ کھوکھلا ہوتا ہے جہاں گرم کوئلہ ڈالا جاتا ہے، جبکہ آس پاس کی جگہ پانی اور چائے کے دیگر اجزاء کو ابالنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ قہوہ چائے کی مختلف قسمیں ہیں جو استعمال شدہ اجزاء کے مجموعوں پر منحصر ہے، ہر ایک کا اپنا الگ ذائقہ اور خوشبو ہے۔ زعفران، دار چینی، الائچی اور لونگ کشمیری قہوہ میں مثالی اضافہ ہیں۔ بعض اوقات ایک یا دو خشک میوہ جات جیسے کشمش ، پستہ، اخروٹ، بادام، کاجو، خشک خوبانی یا کھجور بھی شامل کیے جاتے ہیں۔
قہوہ کے صحت کے فوائد:
اپنے شاندار ذائقے کے علاوہ، قہوہ اپنی علاج کی صلاحیتوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ چائے گلے کی سوزش سے نجات سمیت متعدد صحت کے فوائد فراہم کرتی ہے۔ مزید برآں، غذائی اجزاء ہضم اور مدافعتی نظام میں مدد کرسکتے ہیں. دباؤ والے حالات میں، قہوہ ایک اچھا علاج ہے کیونکہ یہ اعصابی نظام کو آرام دیتا ہے اور انسان کو بھی بہتر محسوس کرتا ہے۔
1. چربی کھونے میں مدد کرتا ہے:
کشمیری قہوہ بھوک کو دبانے کے ساتھ چربی جلانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، یہ چربی کے آکسیڈیشن کو بڑھاتا ہے اور آپ کے جسم کی طرف سے کھانے کو کیلوریز میں تبدیل کرنے میں لگنے والے وقت کو کم کرتا ہے۔ تیز میٹابولزم وزن کم کرنا آسان بناتا ہے۔ کھانے کے درمیان اس چائے کا استعمال بھوک کو مؤثر طریقے سے دباتا ہے اور بار بار کی خواہش کو روکتا ہے۔
2. قوت مدافعت پیدا کرتا ہے:
قہوہ میں موجود زعفران میں وٹامن بی 12 زیادہ ہوتا ہے جو کہ جسم کے دفاعی نظام کو بھرنے میں مدد کرتا ہے۔ چائے میں اعلیٰ اینٹی آکسیڈنٹ مواد آپ کے جسم کو انفیکشن یا بیماری سے محفوظ رکھنے میں مدد دے سکتا ہے، خاص طور پر پورے موسم سرما میں۔ یہ سردی، گلے کی سوزش اور سینے کے لیے ایک بہترین گھریلو علاج ہے۔ یہ بلغم کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے جو سردی کے دوران بنتا ہے۔ گرم مشروب سینے کی congestion کو دور کرتا ہے، جو نزلہ اور کھانسی کے علاج میں معاون ہے۔
3. خون کی گردش میں مدد کرتا ہے:
خون کی گردش کو بڑھانے میں قہوہ کا کردار بھی جانا جاتا ہے۔ یہ چائے خون کی شریانوں کو آرام دینے میں مدد دیتی ہے جس سے دوران خون بہتر ہوتا ہے۔ یہ سرگرمی خون کے جمنے کی مقدار کو کم کرکے دل کی بیماری کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔
4. یہ صحت مند جلد کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے:
یہ ایکنی، لالی اور خشکی کے علاج میں کافی فائدہ مند ہے۔ قہوہ کلیدی غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے جو جلد کو حیرت انگیز فوائد فراہم کرتا ہے۔ جلد کی نمی کا مواد بھی برقرار رہتا ہے، مجموعی ساخت اور معیار کو بہتر بناتا ہے۔
یہ بنیادی طور پر بادام جیسے کھانے میں شامل ضروری تیلوں کی وجہ سے ہے۔ چائے میں موجود گلاب کا جزو پی ایچ بیلنس(تیزابی) کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ کشمیر قہوہ میں تھینائن(Theanine) بھی ہوتا ہے جو جلد کی صفائی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
(بشکریہ:اے بی پی نیوز، ترجمہ وتلخیص:فاروق بانڈے)
