جموں،6 مئی؛
فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپندرا دیویدی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے سرحدوں پر در اندزی کی کوششوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ تاہم سرحد پار کم سے کم دو سو جنگجو در اندازی کرنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فروری 2021 کے بعد سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی اچھی طرح سے عمل در آمد ہو رہی ہے۔موصوف کمانڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اودھم پور میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا: ’جموں و کشمیر میں تربیت یافتہ جنگجوؤں کی تعداد میں ہر گذرتے دن کے ساتھ کمی واقع ہو رہی ہے کیونکہ سال رواں کے دوران اب تک 21 غیر ملکی جنگجو مارے گئے۔ان کا کہنا تھا: ’سرحد پار قریب دو سو جنگجو لانچنگ پیڈس پر بیٹھے ہیں جو دراندازی کرنے کے لئے تیار ہیں‘۔
مسٹر دیویدی نے کہا کہ ہم نے در اندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے تمام اضافی دستوں کو دفاع کے سیکنڈ ٹائر میں رکھا ہے۔انہوں نے کہا: ’گذشتہ بارہ مہینوں کے دوران جنگ بندی خلاف ورزیوں کے محدود واقعات پیش آئے ہیں صرف ایک یا دو ایسے واقعے پیش آئے ہیں‘۔موصوف کمانڈر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سرحد پار ٹریر انفراسٹرکچر محفوظ ہے۔انہوں نے کہا: ’وہاں جنگجوؤں کے چھ بڑے اور 29 چھوٹے کیمپس موجود ہیں اور مختلف فوجی تنصیبات کے نزدیک کئی عارضی لانچنگ پیڈس موجود ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ در اندازی صرف پہاڑی علاقوں یا جنگلی علاقوں سے ہی نہیں ہوتی ہے بلکہ جموں میں بین لاقوامی سرحد اور پنجاب اور نیپال سے بھی ہوتی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ اس وقت غیر ملکی جنگجوؤں کے علاوہ چالیس سے پچاس مقامی جنگجو سرگرم ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال رواں کے دوران اب تک21 غیر ملکی جنگجوؤں کو مارا گیا۔
ان کا کہنا تھا: ’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگجوؤں کو پناہ دینے کا سپورٹ بھی کم ہو رہا ہے‘۔ایک سوال کے جواب میں مسٹر دیویدی نے کہا کہ کم عمر لڑکوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شامل کیا جا رہا ہے جو ایک تشویش ناک امر ہے
انہوں نے کہا کہ ان کم عمر لڑکوں کی کونسلنگ کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دفعہ370 کی تنسیخ کے بعد ایک تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔موصوف کمانڈر نے کہا کہ فوج یہ تبدیلی لانے میں بہٹ بڑا رول ادا کر رہی ہے۔امر ناتھ یاترا کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ امسال یاتریوں کی تعداد میں دوگناہ اضافہ درج ہونے کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یاترا کے دوران ملی ٹنسی سے متعلق کسی بھی قسم کے واقعے کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا جا رہا ہے۔یو این آئی