سرینگر،02جون:
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس صوبہ کشمیر کا ایک غیر معمولی اجلاس آج پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح سرینگر میں منعقد ہوا ۔
اجلاس کی صدارت پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کی جبکہ اجلاس میں نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ سرکردہ لیڈران، صوبائی عہدیداران، ضلع صدور اورانچارج کانسچونسیز موجود تھے۔
اجلاس کے شروعات میں آئے روز اور مسلسل ہورہی ٹاگٹ کلنگ پر زبردست افسوس اور تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس سلسلے میں ایک قرارداد کے ذریعے ان واقعات کی پُرزور الفاظ میں مذمت کی گئی ۔
قرارداد میں کہاگیا کہ ایک مہذب سماج میں ایسے گھناونے واقعات کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اور کشمیری بھائی چارے اور روایت کے منافی ہے۔ امن و قانون کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا گیا کہ حکومت کے امن و امان کے تمام دعوے جھوٹ اور فریب پر مبنی ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اور قرارداد کے ذریعے ای ڈی کی طرف سے صدرِ نیشنل کانفرنس کی بار بار طلبی کو سیاسی انتقام گیری قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ حکمرانوں کے ایسے حربوں سے نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت کے حوصلے پست نہیں ہونگے اور یہ جماعت ہر حال میں جموںوکشمیر کے عوام کے حقوق کیلئے لڑتی رہے گی اور عوام کے حق کی آواز ہر سٹیج پر بلند کرتی رہے گی۔
اجلاس کے شرکاء اپنے اپنے علاقے کے لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات کے علاوہ سیاسی کارکنوں کو درپیش چیلنجوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ لوگ اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں، افسر شاہی میں عوام مسائل کا حل ناممکن ہے، لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔
بجلی کی بدترین سپلائی پوزیشن سے لوگ پریشانِ حال ہیں، ہر ایک علاقے میں پینے کے صاف کی قلت ہے، وادی کی تمام چھوٹی بڑی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوگئیں ہیں اوربے روزگاری حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
انہوںنے کہا کہ حکمران جماعت اور ان کے حامیوں سے وابستہ سیاسی کارکنوں کو چھوڑ کر باقی تمام سیاسی کارکنوں کی سرگرمیاں محدود کر کے رکھ دی گئیں ہیں۔ سیاسی لیڈران اور عہدیداران کے سرکاری کوارٹر چھینے جارہے ہیں جبکہ سیکورٹی بھی واپس لے لی گئی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاست کے خصوصی درجہ کی بحالی کیلئے جمہوری، قانونی اور آئینی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جموں وکشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت اور پہنچان قائم و دائم رکھنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہاہے اور آج بھی یہ جماعت اسی اصول پر قائم و دائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کی عزت اور وقار دفعہ370 اور 35اے کی بحالی میں ہی مضمر ہے، جن دفعات کو غیر قانونی اور غیر جمہوری طور چھین لیا گیا۔ان دفعات کی واپسی کیلئے ہماری جدوجہد جاری ہے اور ہمیں ثابت قدم اور پُرعزم رہنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کے عوامی اور سیاسی نمائندہ جماعت رہی ہے اور یہ جماعت لوگوں کو موجودہ بدترین دلدل اور نامساعد حالات سے نکالنا چاہتی ہے،جموں و کشمیر کے لوگوں کو انصاف ملنا چاہئے، راحت ملنی چاہئے اور خوف و دہشت کا ماحول ختم ہونا چاہئے۔اس لئے ہمیں متحد ہوکر اُن طاقتوں کا مقابلہ کرنا چاہئے جو ہماری انفرادیت اور بھائی چارے کو کمزور کرنے اور ہماری حق کی آواز دبا نے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
