پونے، 13 جون:
پنجابی گلوکار اور کانگریس لیڈر سدھو موسیوالا قتل کیس کے ملزمان کو پکڑنے میں مصروف پونے، پنجاب اور دہلی پولیس کی مشترکہ ٹیم نے سنتوش جادھو کے ساتھ اس کے ساتھی نوناتھ سوریہ ونشی کو گجرات سے گرفتار کیا۔ مانا جا رہا ہے کہ اس قتل میں سنتوش جادھو بھی شامل تھا۔
پولیس نے سنتوش جادھو کو اتوار کی دیر رات ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔ عدالت نے انہیں 20 جون تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔ قابل ذکر ہے کہ سدھو موسیوالا قتل کیس میں اب تک آٹھ ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے۔ سوربھ مہاکال کو اس قتل کیس میں پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مختلف ریاستوں کی پولیس قتل سے متعلق ملزمان کی گرفتاری میں مصروف ہے۔ متعلقہ ریاستوں کی پولیس پنجاب پولیس کے ساتھ بھی مسلسل تال میل میں ہے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ سنتوش جادھو سے پوچھ تاچھ میں اہم سراغ مل سکتے ہیں۔
لارنس بشنوئی گینگ کا رکن جادھو قتل کے ایک کیس میں ایک سال سے مفرور تھا۔ یہ کیس پونے ضلع کے منچھر پولیس اسٹیشن میں 2021 میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ موسیوالا قتل کیس میں ناگناتھ سوریہ ونشی کا نام سامنے آیا ہے۔
پونے پولیس نے 2021 کے قتل معاملے کے بعد جادھو کو پناہ دینے کے الزام میں سدھیش کامبلے عرف سوربھ مہاکال کو گزشتہ دن گرفتار کیا تھا۔موسیوالا قتل معاملے کے سلسلے میں دہلی پولیس کی اسپیشل سیل اور پنچاب پولیس مہاکال سے پوچھ تاچھ کر چکی ہے۔ ممبئی پولیس نے بھی سلیم خان اور ان کے بیٹے سلمان خان کو دھمکی آمیز خط بھیجے جانے کے معاملے میں مہاکال سے پوچھ تاچھ کی ہے۔
