نئی دہلی، 16 جون :
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی اسکیم ’اگنی پتھ ‘ پر اعتراض کیا ہے۔ راہل نے جمعرات کو ٹویٹ کیا کہ مرکزی حکومت نہ تو فوج کا احترام کرتی ہے اور نہ ہی نوجوانوں کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہے۔ راہل نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم میں نہ تو کوئی رینک ہے اور نہ ہی کوئی پنشن سسٹم ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں فوج میں براہ راست کوئی بھرتی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت چار سال تک کام کرنے کے بعد وہ نوجوان کہاں جائیں گے۔ راہل نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اس اقدام سے صاف ہو گیا ہے کہ وہ فوج کا احترام نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بے روزگار نوجوانوں کی آواز سنیں۔ ‘اگنی پتھ ‘ پر گاڑی چلا کر ان کی تحمل کا ‘آزمائش کا امتحان’ نہ لیں۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو مرکزی حکومت نے فوج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے ’اگنی پتھ‘ اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت نوجوان فوج میں چار سال خدمات انجام دے سکیں گے۔ منتخب نوجوانوں کو ‘اگنیویر’ کے نام سے جانا جائے گا۔ اسکیم کے تحت انہیں 30 ہزار روپے تنخواہ دی جائے گی۔ اگنیویروں کو 48 لاکھ روپے کا انشورنس کور بھی ملے گا۔ دوران سروس شہادت یا معذور ہونے کی صورت میں 44 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا انتظام ہے۔ 17.5 سے 21 سال کے درمیان کوئی بھی نوجوان اگنیویر کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
