سرینگر،9 جولائی:
عید الاضحی کے یوم عرفہ کے موقعہ پر ہفتہ کووادی کے اطراف و اکناف میں بازاروں میں ایک مرتبہ پھر زبردست گہما گہمی دیکھنے کو ملی جس دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے قربانی کے جانوروں کے علاوہ بیکری کے ساتھ ساتھ ملبوسات اور دیگر سازوسامان کی خریدوفروخت کی۔ شہر و دیہات کے بازاروں میں لوگوں کا اژدھام امڈ انے کی وجہ سے کسی بھی بازار میں تل دھرنے کی جگہ موجود نہیں تھی۔
ہفتہ کو یوم عرفہ کے موقعہ پر شہر سرینگر اور وادی کے صدر وتحصیل مقامات پر لاکھوں لوگوں نے مختلف بازاروں کا رُخ کیا جس کے دوران لوگ عید کی ضروریات خریدنے لگے ۔شہر سرینگر میں آج ہر طرح کے بنک کھلے رہے اور ان بنکوں میں گاہکوں کا کافی رش دیکھنے کو ملا جبکہ بنکوں کے اے ٹی ایموں پر لوگوں کی لمبی قطاریں نظر آئیں جہاں سے لوگ رقومات حاصل کرنے کے بعد مختلف بازاروں کا رُخ کررہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق شہر کے امیرا کدل ، لالچوک ،ککربازار، مائسمہ ، جہانگیر چوک ، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ، گونی کھن میں کافی گہما گہمی کا عالم تھا جبکہ شہر میں قائم قصابوں اور مرغ فروشوں کے دکانوں پرکافی رش تھا۔
اس دوران آج مٹھائی اور بیکری فروشوں کے دکانوں پرلوگوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آئیں جبکہ صراف بازار جہانگیر چوک میں خواتین کی ایک بڑی تعداد زیوارات خریدنے میں مصروف رہیں ریڈی میڈ گارمنٹس اور دیگر ہول سیل کریانہ دکانوں پر لوگوں نے ریکارڈ توڑ خریداری کی۔ شہر میں قائم تحائف کی دکانوں پر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے اپنوں کے لئے عید کارڈس اور قیمتی تحفے خریدنے کا رش نظر آیا جبکہ پھولوں اور عطر فروشوں کے دکانوں پر مرد وزن خریداری کرتے نظر آئے ۔
شہر کے تمام مصروف ترین بازاروں میں عید کی تیاریوں کے سلسلے میں کی جارہی خرید وفروخت اور لوگوں کے بھاری رش کی وجہ سے تل دھرنے کی جگہ نہیںتھی ۔ صبح سے لوگوں جن میں مرد، خواتین ، نوجوان لڑکے ، لڑکیاں اور بچے شہر سرینگر کے بازاروں میں نمودار ہوئے اور اپنی من پسند چیزوں کی خریداری میں مصروف رہے۔ شہر کے تمام مصروف ترین بازاروں قمرواری ، بٹہ مالو ، لالچوک ، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ ، بڈشاہ چوک، مائسمہ، ڈلگیٹ ، صورہ ، پورے شہر خاص جس میں نوہٹہ ، حول ، خانیارکے علاوہ حضرتبل و دوسرے بازاروں میں بھی عید کے سلسلے میں زبردست رش دیکھنے کو ملا ۔
شہر سرینگر کے ان تمام مصروف ترین بازاروں میں بھاری بھیڑ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چلنے پھرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا لوگوں کو کرنا پڑا جبکہ جگہ جگہ ٹریفک جام بھی دیکھنے کو ملاکیونکہ ٹریفک کو صحیح سمت نہ دینے کے نتیجے میں ٹریفک جام سے لوگوں کے گھنٹوں ضائع ہوگئے اور بعض مقامات پر لوگوں نے از خود ٹریفک کو پٹری پر لایا جبکہ بعض بیٹوں پر ٹریفک پولیس اہلکار بے بس نظر آئے۔ اس صورتحال کی وجہ سے مسافر گاڑیوں و دوسری چھوٹی بڑی گاڑیوں کو اپنے اپنے منزل مقصودتک پہنچنے کےلئے خاصی دیری کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈلگیٹ سے لیکر بٹہ مالو تک مارکیٹ سجانے والے ریڈی والوں و چھاپڑی فروشوں کے پاس بھی لوگوں نے مختلف قسم کی چیزوں کی خریدوفروخت کی۔ اس دوران شہر سرینگر کی تمام بیکری دکانوں جن میں کئی معروف بیکری دکانیں شامل ہیں پر لوگوں کی ایک بھاری تعداد نے مختلف اقسام کی دو کروڑ روپے سے زائد کی بیکری فروخت کی گئی ۔
جبکہ تک شہر سرینگر کے کئی بیکری دکانوں پر لوگوں کی من پسند بیکری ختم ہوئی تھی۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ عید الضحیٰ کی خریداری کی آڑ میں دکانداروں کو لوٹ کھسوٹ کرنے کا اچھا خاصا موقعہ ملا اور سرکاری نرخناموں کو بالائے طاق رکھ کر مرغ فروشوں، سبزی فروشوں اور بیکری فروشوں نے منہ مانگی قیمتوں پر لوگوں کو چیزیں فروخت کیں ۔جبکہ لوگوں نے بھی اس کی پرواہ کئے بغیر سے اپنی جیبوں کو ہلکا کرنے کےلئے بھاری خریداری کی۔
وادی کے دوسرے قصبہ جات میں زبردست چہل پہل اور گہما گہمی ہے اور لوگوں خاص کر چھوٹے بچوں میں خاصا جوش وخروش رہا ۔ اس سلسلے میںرات گئے تک شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں دکانیں کھلی رہیں اور لوگ دیر گئے تک خریداری میں مصروف رہے ۔ دوسری چیزوں کے علاوہ شہر سرینگر کے بازاروں میں کھلونوں کی بھی خاصی بکری ہوئی اور پٹاخے بھی بڑی تعداد میں فروخت ہوئے ۔(سی این ایس )
