سری نگر،9 جولائی:
حزب اختلاف کی جماعتوں کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ صدر جمہوریہ منتخب ہونے پر حکومت کو کشمیر مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دینا میری ترجیحات میں شامل ہوگا۔
انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یونین ٹریٹری میں فوری طور اسمبلی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جانا چاہئے۔موصوف صدارتی امیدوار نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکتر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے علاوہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، کانگریس کے سینئر لیڈر غلام احمد میر اور دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا: ’اگر مجھے صدر جمہویہ چنا گیا تو حکومت کو کشمیر کے مسئلے کے دائمی حل کے لئے ضروری اقدام کرنے کی تاکید کرنا میری ترجیحات میں شامل ہوگا‘۔
ان کا کہنا تھا: ’میری ترجیحات میں حکومت کو جموں و کشمیر میں امن و انصاف، نارملسی اور جمہوریت کی بحالی کے لئے تاکید کرنا بھی شامل ہوگا‘۔مسٹر سنہا نے کہا کہ میں جموں وکشمیر میں زور زبردستی سے کی جانے والی تبدیلیوں کا مخالف ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیری پنڈتوں کی محفوظ وطن واپسی کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’یہ وعدہ پورا کیا جانا چاہئے جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے تحاشا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان کی قیام امن کی خواہش کو پورا کیا جانا چاہئے‘۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ میری یہ مہم ادھوری رہ جاتی اگر میں جموں وکشمیر کا دورہ نہیں کرتا کیونکہ میں جموں وکشمیر کے سے محبت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر آنے سے خوشی بھی ہوتی ہے لیکن پھر یہاں کے حالات دیکھر کر مایوسی ہوجاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر ملک کی واحد ریاست ہے جہاں گذشتہ چار برسوں سے اسمبلی نہیں ہے
یشونت سنہا نے کہا کہ ملک کے بہت کم لوگوں کو معلوم ہے کہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ واپس ملنا چاہئے اور یہاں فوری طور اسمبلی انتخابات منعقد ہونے چاہئے۔موصوف صدارتی امیدوار نے شری امرناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے سرکار سے مہلوکین کے بارے میں حقائق ملک کے سامنے لانے کی اپیل کی۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں کو عید الضحیٰ کے پیش نظر مبارک باد بھی پیش کی۔