کپوارہ ،14جولائی:
اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ پرتشدد حالات اور مسلسل سیاسی غیر یقینی نے جموں کشمیر کو بے حد نقصان پہنچایا ہے اور ان حالات کی وجہ سے نوجوانوں کو وہ مواقعہ میسر نہیں ہوپارہے ہیں، جن کے وہ مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو بہتر بنانے کےلئے قیام امن ناگزیر ہے۔
موصولہ بیان کے مطابق سید الطاف بخاری نے یہ باتیں شمالی کشمیر کے سوگام لولاب میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ جلسے سے اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر، جنرل سیکرٹری رفیع احمد میر، ضلع صدر کپوارہ راجہ منظور اور دیگر سینئر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔
سید الطاف بخاری نے اپنی تقریر میں کہا کہ جموں کشمیر کی روایتی سیاسی جماعتوں اور خود ساختہ لیڈروں نے اپنے سیاسی مفادات کی خاطر جموں کشمیر کو بھاری نقصان پہنچادیا ہے۔ انہوں نے کہا، "روایتی سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈروں کی منفی اور غیر حقیقت پسندانہ سیاست نے جموں کشمیر اور یہاں کے عوام کے مفادات کو بے حد نقصان پہنچایا ہے۔ ان کی مفاد پرستانہ سیاست نے یہاں نفرت اور تشدد کے لئے راہ ہموار کردی اور اس کے نتیجے میں عوام کے سیاسی حقوق اور معاشی مفادات کو نقصان پہنچا۔”
انہوں نے کہا، "یہ دیکھ کر بے حد تکلیف ہوتی ہے کہ ہمارے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوان بھی نے روزگاری کا درد جھیل رہے ہیں۔ حالانکہ قدرت نے اس سرزمین کو بے پناہ خوبصورتی اور قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے۔ ہمارے پاس جو وسائل ہیں، اُن کے ہوتے ہوئے ہمارے نوجوانوں کے لئے روزگار کی کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ لیکن بدقسمتی سے روایتی سیاستدانوں نے عوام کو غیرحقیقت پسندانہ اہداف کے پیچھے لگا دیا اور جذباتی سیاست میں الجھائے رکھا اور اس دوران عوام اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کی طرف توجہ دینے سے قاصر رہے۔”
سید الطاف بخاری نے عوام سے کہا ہے کہ وہ جذباتی سیاست سے کنارہ کشی کریں تاکہ جموں کشمیر میں امن و سلامتی کا دور شروع ہوسکے۔ انہوں نے کہا، "آگے بڑھنے کےلئے اور اپنے نئی نسل کے بہتر مستقبل کےلئے ضروری ہے کہ یہاں امن قائم ہو۔ امن سے خوشحالی اور تعمیر و ترقی کی راہ ہموار ہوگی اور یہاں کے عوام سیاسی اور معاشتی لحاظ سے بااختیار ہونگے۔” انہوں نے مزید کہا، ” وادی کے کونے کونے میں سیاحتی مقامات ہوسکتے ہیں۔ یہاں وسیع پیمانے پر صنعت کاری ہوسکتی ہے۔ قدرت نے ہمیں سب کچھ دیا ہے۔ لیکن ان وسائل کو استعمال کرنے کےلئے ایک سازگار ماحول پیدا کرنا ہمارا کام ہے۔”
انہوں نے کہا ہے کہ اگر اپنی پارٹی حکومت سازی کےلئے منتخب ہوجاتی ہے تو اس کی اولین ترجیح جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی قائم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا، "آپ ہم پر یقین کرسکتے ہیں کیونکہ ہم وہی وعدہ کرتے ہیں، جس کے بارے میں ہمیں یقین ہو کہ ہم اسے پورا کرسکیں گے۔ ہم آپ کے چاند ستارے توڑ کر لانے کے جھوٹے وعدے نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ ہم جھوٹی سیاست میں یقین نہیں رکھتے ہیں۔ ہم آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہمارا ہر قدم جموں کشمیر میں قیام امن، خوشحالی اور تعمیر و ترقی کےلئے ہوگا۔ یہ سارے اہداف قابلِ حصول ہیں۔”
سید الطاف بخاری نے کہا، "اگر عوام نے انتخابات میں اپنی پارٹی کا چُن لیا تو ہم لوگوں کو مالی فوائد پہنچانے کےلئے طرح طرح کے اقدامات کریں گے۔ ہم لڑکیوں کی شادیوں کے لئے حکومتی تعاون کو پچاس ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ کردیں گے۔ بیوائوں کے ماہانہ پنشن کو ایک ہزار روپے سے بڑھا کر پانچ ہزار روپے کردیں گے۔ وادی میں بجلی صارفین کو سرما میں پانچ سو یونٹ اور گرمیوں میں تین سو یونٹ ماہانہ مفت بجلی فراہم کریں گے۔ اسی طرح جموں میں گرما کے دوران پانچ سو یونٹ اور سردیوں میں تین سو یونٹ بجلی مفت فراہم کرائیں گے۔ اس کے علاوہ ہر کنبے کو سالانہ چار گیس سلینڈر مفت فراہم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ طبی اور تعلیمی شعبے کےلئے جدید طرز پر انفراسٹکچر تیار کریں گے۔”
جلسے میں سید الطاف بخاری کے علاوہ پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر، جنرل سیکرٹری رفیع احمد میر، ضلع صدر کپوارہ راجہ منظور بھی موجود تھے۔ اس ساتھ ساتھ تقریب میں پارٹی کے سینئر لیڈران عبدالحمید، محمد امین بٹ، عبدالرشید بٹ، خالد بڑھانا، حفیظ اللہ، فاروق احمد، سُمیا جی، فردوسہ جی، ایس اشرف اندرابی، منظور صاحب، نثار احمد پیر، علی محمد اوورہ، جاوید احمد گیلانی، فاروق احمد، راجہ محمد اور دیگر زعما موجود تھے۔
