سرینگر،22 جولائی:
مرکزی حکومت نے واضح کیا ہے کہ حد بندی کمیشن کی مشق مکمل ہوچکی ہے اور کمیشن کی جانب سے جو رپورٹ مارچ میں پیش کی گئی ہے وہ حتمی ہے ۔ مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے بتایا کہ اس پر اب کوئی ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں ہے البتہ حد بندی کمیشن کی تشکیل کو عدالت عظمیٰ میں چلینج کیا گیا ہے اور فی الحال یہ زیر سماعت ہے ۔
مرکزی حکومت نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کی مشق مکمل ہو گئی ہے جبکہ یہ معاملہ فی الحال زیر سماعت ہے کیونکہ حتمی رپورٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ قانون اور انصاف کے وزیر کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ حد بندی کمیشن نے پارلیمانی اور قانون ساز اسمبلی کے حلقوں کی از سر نو ترتیب سے متعلق حد بندی کی مشق مکمل کر لی ہے۔
جموں و کشمیر کے اور گزٹ آف انڈیا میں 14 مارچ 2022 اور 5 مئی 2022 کو دو احکامات کو مطلع کیا۔
انہوں نے کہاکہ کمیشن نے کہا کہ احکامات 20 مئی 2022 سے حکومت ہند کے نمبر S.O. 2223 (E) کے نوٹیفکیشن کے ذریعے 20 مئی 2022 سے موثر بنائے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں حاجی عبدالغنی خان کی جانب سے دائر کردہ رٹ پٹیشن (C) نمبر 237/2022 ہے جس میں حد بندی کمیشن کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا ہے اور اس وقت یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
