احمد آباد، 26 جولائی:
گجرات کے بوٹاڈ ضلع کے بروالا کے روجداوردیگر گاوں میں پیر کے روز زہریلی شراب پینے سے 21 افراد کی موت ہو گئی اور دیگر 30کی حالت نازک ہے۔ ان کو بھاو نگر کے اسپتال کے علاوہ بوٹاڈ، دھندھوکا اور احمد آباد کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ چوکڑی گاوں میں دیسی شراب پی گئی تھی۔ احمد آباد کرائم برانچ نے دیر رات دیسی شراب بنانے والی کمپنی کو کیمیکل (میتھانول) سپلائی کرنے والے شخص کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے شراب بنانے اور بیچنے والوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
حکومت نے تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) تشکیل دی ہے۔ مرنے والوں میں روجد ، چادروا ، دیوگنا، انیالی ، آکرو، اچڑی کے 2 اور دیگر گاوں کے افراد شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان سبھی نے چوکڑی گاوں میں دیسی شراب پی تھی۔ اس کے بعد ان کی صحت بگڑ گئی اور یکے بعد دیگرے اموات کی وجہ سے کہرام مچ گیا۔ بتایا گیا ہے کہ علاقے کے لوگوں نے چند روز قبل شراب پر پابندی کے لیے پنچایت کو خط بھی لکھا تھا۔ بوٹاڈ کے ایس پی اور ڈی ایس پی نے گاوں پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔
پولیس کے مطابق احمد آباد سے 90 لیٹر کیمیکل بروالا چوکڑی کے لٹھ، روجد سمیت تین گاوں کو سپلائی کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ اسے بروالا کے چوکڑی گاوں میں پنٹو نامی شخص نے فراہم کیا تھا۔ یہاں اس سے شراب تیار کی گئی ۔ یہاں سے شراب کی سپلائی روجد، چندروا، بروالا کے دیوجنا اور احمد آباد دیہات کے اکارو اور ا±شدی میں سپلائی کی گئی ۔
اے ٹی ایس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اسٹیٹ مانیٹرنگ سیل اور احمد آباد کرائم برانچ کو بھی ریکیٹ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے منگل سے ملک کی شراب کی دکانوں پر چھاپے مارنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ افسران نے رات کو چوکڑی گاو¿ں میں رہنمائوں اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے۔ بروالا کے کانگریس ایم ایل اے راجیش گوہل نے چوکڑی گاو¿ں کا بھی دورہ کیا ہے۔
