سرینگر،27جولائی:
جموںوکشمیر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ہمیشہ سچائی پر قائم رہیں گے اور جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن منی لانڈرنگ کے فرضی کیس میں خود کو بے گناہ ثابت کریں گے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے صدرِ نیشنل کانفرنس کیخلاف عائد کئے گئے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، میاں الطاف احمد، چودھری محمد رمضان، محمد اکبر لون، پیرزادہ غلام احمد شاہ، ایڈوکیٹ رتن لعل گپتا، اجے سدھوترا، شمیمہ فردوس، سکینہ ایتو، خالد نجیب سہروردی، نذیر احمد خان گریزی، علی محمد ڈار، شریف الدین شارق، سجاد کچلو، قمر علی آخون، بابو رام پال، بملا لتھرا، میر سیف اللہ ،حسنین مسعودی اور ستونت کور ڈوگرا نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ہمیشہ سچ پر قائم رہیں گے، چاہے کتنی ہی فرضی کہانیاں گھڑ لی جائیں، سچائی سے ہیرا پھیری کی جائے اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کی جائے۔
پارٹی لیڈران نے نئی دلی کو سیاسی انتقام گیری کی روش کو ترک کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے فرضی اور نام نہاد کیس ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں اور موجودہ من گھڑت اور فرضی کیس بھی جھوٹ اور فریب ثابت ہونگے۔
این سی لیڈران نے کہا کہ بھاجپا جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کی جدوجہد کو کمزور کرنے کیلئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سیاسی انتقام گیری کے تحت نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی دلی کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ ایسے حربوں سے ہمارے عزم و استقلال میں ذرا برابر بھی فرق نہیں پڑ ے گا اور نیشنل کانفرنس ہر حال میں جموںوکشمیر کے لوگوں کے احساسات اور جذبات کی ترجمان کرتی رہے گی اور تینوں خطوں کے عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے اپنی جدوجہد جاری و ساری رکھے گی۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ تمام سرکاری ایجنسیوں کیساتھ تعاون کریں گے اور خود کو بے گناہ ثابت کریں گے۔
