چٹان ویب مانیٹرینگ
75 سالہ برطانوی ناول نگار سلمان رشدی پر امریکی ریاست نیویارک میں حملہ ہوا ہے۔امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سلمان رشدی کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے کہا ہے کہ سلمان رشدی کی حالت تشویشناک ہیں اور وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان کے جگر کو بھی نقصان پہنچا ہے، بازو کے اعصاب کٹ گئے ہیں اور ایک آنکھ ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔‘العربیہ نیٹ اور سق ویب سائٹ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جمعے کو سلمان رشدی پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ ایک تقریب میں لیکچر دینے والے تھے۔
سلمان رشدی مغربی نیویارک کے شتوقو انسٹی ٹیوٹ میں لیکچر کے لیے پہنچے تو ’ایک شخص اسٹیج کی جانب دوڑا اور اس نے سلمان رشدی پر مکے برسائے اور چاقو سے وار کیے جس کے بعد وہ سٹیج پر گر پڑے۔‘
حملے کے باعث انسٹی ٹیوٹ میں موجود مہمانوں کو ایمرجنسی راستے سے باہر نکالا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ سلمان رشدی کو جو زخمی تھے، فوری طور گھیرے میں میں لے کر موقع پر طبی امداد دی گئی۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے سلمان رشدی پر چاقو سے حملے کی تصدیق کی ہے۔سلمان رشدی کی گردن پر زخم آئے اور انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔سٹیج پر موجود دسیوں افراد نے حملہ آور پر قابو پا لیا۔ نیویارک پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کیے جانے کی تصدیق کی ہے لیکن اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ سلمان رشدی کا نام اس وقت سرخیوں میں آیا جب انہوں نے سنہ 1988 میں ’شیطانی آیات‘ کے نام سے ناول شائع کیا تھا۔ اس پر دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے جبکہ ایران کی طرف سے قتل کی دھمکی دی گئی تھی۔75 سالہ سلمان رشدی انڈیا کے ایک تاجر کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے انگلینڈ میں تعلیم حاصل کی جبکہ کیمبرج یونیورسٹی سے تاریخ کے مضمون میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔
