سری نگر،30اگست:
جموں وکشمیرمیں کانگریس پارٹی کاعملاًصفایا ہورہاہے ،کیونکہ سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزادکی حمایت میں ایک کے بعدایک سینئرلیڈران ،سابق وزراءاورسابق ارکان قانون سازیہ مستعفی ہورہے ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلی تارا چند سمیت64 سے زیادہ سینئر کانگریس لیڈروں نے منگل کو جموںمیں غلام نبی آزاد کی حمایت میں پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
بتایاجاتاہے کہ انہوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو مشترکہ استعفیٰ ارسال کیا۔تاراچند اور سابق وزراءعبدالمجید وانی، منوہر لال شرما، گھارو رام اور ممبراسمبلی بلوان سنگھ سمیت کئی دیگر لیڈروںنے ایک پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی کی بنیادی رُکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔بلوان سنگھ نے کہا کہ ہم نے غلام نبی آزاد کی حمایت میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کو مشترکہ استعفیٰ پیش کیا ہے۔
خیال رہے اسے پہلے جی ایم سروری سمیت ایک درجن سے زیادہ سابق وزراء،سابق ممبران اسمبلی اورسینئر لیڈر بھی پارٹی سے استعفیٰ دیکر غلام نبی آزاد کے خیمے میں شامل ہوچکے ہیں جبکہ پنچایتی راج اداروں کے سینکڑوں ارکان، میونسپل کارپوریٹرس اور ضلع اور بلاک سطح کے لیڈران پہلے ہی کانگریس چھوڑ کر آزاد میں شامل ہوچکے ہیں۔
یادرہے راجیہ سبھامیں اپوزیشن کے سابق لیڈر اورجموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ73سالہ غلام نبی آزاد، نے جمعہ کو کانگریس کےساتھ اپنی پانچ دہائیوں کی رفاقت کو ختم کر دیا۔انہوںنے سونیا گاندھی کوبھیجے اپنے پانچ صفحات پر مشتمل استعفیٰ نامہ میںپارٹی کو مکمل طور پر تباہ اور اسکے پورے مشاورتی طریقہ کار کو منہدم کرنے پر راہول گاندھی پر تنقید کی۔
اس دوران معلوم ہواکہ سابق مرکزی وزیراورسینئر سیاسی رہنما غلام نبی آزاد اگلے ماہ کے اوائل میں قومی سطح کی ایک نئی سیاسی جماعت کااعلان کریں گے ۔غلام نبی آزد کے قریبی ذرائع کاکہناہے کہ 4ستمبر کوجموں میں غلام نبی آزاد کی صدارت میں ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوگا،جس میں کانگریس لیڈرشپ بشمول سونیا گاندھی اورراہول گاندھی سے ناراض قومی سطح کے کئی لیڈروں بشمول کپل سبل اورآنندشرماکی شرکت بھی متوقع ہے ۔